دہلی

آپریشن سندور، امریکہ نے کوئی مداخلت نہیں کی: وزیر خارجہ ایس جئے شنکر

وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے پیر کے دن ایک پارلیمانی کمیٹی سے کہاکہ دہشت گرد کیمپس پر حملوں کے بعد ہی پاکستان کو ڈی جی ایم او کی طرف سے جانکاری دی گئی۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے پیر کے دن ایک پارلیمانی کمیٹی سے کہاکہ دہشت گرد کیمپس پر حملوں کے بعد ہی پاکستان کو ڈی جی ایم او کی طرف سے جانکاری دی گئی۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے پاکستان سے کبھی بھی بات چیت نہیں کی۔ انہوں نے مبینہ امریکی ”مداخلت“ کے تعلق سے وضاحت کی اور کہا کہ فوجی کارروائی روکنے کا باہمی فیصلہ پاکستان کی خواہش پر کیا گیا۔ نئی دہلی میں وزارت ِ خارجہ کی مشاورتی کمیٹی کے ارکان سے خطاب میں جئے شنکر نے کہا کہ آپریشن سندورروکنے کا فیصلہ پاکستانی ڈائرکٹر جنرل ملٹری آپریشنس کی درخواست پر کیا گیا۔

دونوں ممالک کے درمیان امریکی ثالثی کا سوال ہی نہیں۔ کانگریس اور راہول گاندھی‘ جئے شنکر کو نشانہ ئ تنقید بناتے رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ وزیر خارجہ نے دہشت گرد کیمپس پر ہندوستانی حملوں کی پیشگی جانکاری پاکستان کو دی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ نے ارکان ِ پارلیمنٹ سے کہا کہ دونوں ممالک کے صرف ڈی جی ایم اوز نے آپس میں بات چیت کی۔

ہندوستان کے کسی اور عہدیدار نے پاکستان سے بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ‘ ہندوستان سے کہہ رہا تھا کہ پاکستان سے بات کرو۔ اسے بتادیا گیاکہ دہشت گردی اور بات چیت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ آپریشن سندور روکے جانے اور امریکی مداخلت کے تعلق سے ارکان ِ پارلیمنٹ کے کئی جوابات دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈی جی ایم او نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو بتادیا تھا کہ پاکستان نے اگر فائر کیا تو ہندوستان جوابی فائر کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد کیمپس پر حملوں سے پاکستانی فوج کے حوصلے بھی پست ہوئے۔ ذرائع نے کہا کہ وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں پاکستان کو بے نقاب کرنے کے لئے تمام ارکان ِ پارلیمنٹ سے تعاون مانگا۔

میٹنگ میں معتمد خارجہ وکرم مسری نے پہلے آپریشن سندور کے تعلق سے پریزنٹیشن دیا اور اس کے بعد جئے شنکر نے سوالات کے جواب دیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس ارکان نے حکومت سے پوچھا کہ امریکہ‘ ہندوستان کی برابری پاکستان سے کیوں کررہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو آئی ایم ایف کی امداد کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ کانگریس نے چین کے ساتھ پاکستان کی بڑھتی قربت پر تشویش بھی ظاہر کی۔