بے گھر مستحق افراد کو امکنہ حوالے کئے جائیں گے، وزیر سرینواس ریڈی کا عزم
بی آر ایس دور حکومت میں ڈبل بیڈروم مکانات دینے کا وعدہ کیا گیا تاہم چند افراد کو ہی مکانات الاٹ کئے گئے۔ زیادہ تر درخواستیں مکانات سے متعلق ہی حاصل ہوئی ہیں۔ حکومت جن کے پاس اراضی ہے، انہیں مکان کی تعمیر کے لئے فی کس 5 لاکھ روپیہ دے گی۔
حیدرآباد: ریاستی وزیر مال پی سرینواس ریڈی نے آج پرجا پالنا پروگرام کے تحت گاندھی بھون میں عوام سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل اور شکایتوں کی سماعت کی اور تحریری درخواستیں وصول کیں، جن میں زیادہ تر اراضیات کے تنازعات، اندراماں ہاؤزنگ اسکیم، دھرانی پورٹل میں خامیوں، کسانوں کے قرض معافی، کسانوں سے اجناس کی خریدی ودیگر امور سے متعلق تھیں۔
وزیر مال نے بعض شکایتوں پر متعلقہ ضلع کے کلکٹرس اور ریونیو عہدیداروں سے فون پر ربط پیدا کرتے ہوئے عوامی شکایتوں سے واقف کروایا اور انہیں جائزہ لینے کے بعد ان شکایتوں کو حل کرنے کی ہدایت دی۔ بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی سرینواس ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں دھرانی پورٹل میں اراضیات کے غلط اندراج کی وجہ سے حقیقی مالکین جائیداد سے محروم ہوگئے ہیں۔
انہیں بہت مشکلات پیش آرہی ہیں چنانچہ حکومت حقیقی مالکین کو ریکارڈ میں اندراج کرنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم ہر ایک غریب اور مستحق افراد کو اندراماں ہاؤزنگ اسکیم کے تحت مکانات الاٹ کریں گے۔ اس سلسلہ میں 24 لاکھ مکانات کی تعمیر جاری ہے۔
بی آر ایس دور حکومت میں ڈبل بیڈروم مکانات دینے کا وعدہ کیا گیا تاہم چند افراد کو ہی مکانات الاٹ کئے گئے۔ زیادہ تر درخواستیں مکانات سے متعلق ہی حاصل ہوئی ہیں۔ حکومت جن کے پاس اراضی ہے، انہیں مکان کی تعمیر کے لئے فی کس 5 لاکھ روپیہ دے گی۔
ہرگاؤں میں اجلاس منعقد کرکے حقیقی بے گھر افراد کی نشاندہی کرنے کے بعد ہی ان کا انتخاب عمل میں آئے گا۔ ہمارا مقصد خواتین کے نام پر مکان دینا ہے۔ ہم ایک نیا (ROR) ایکٹ لائیں گے جو ملک بھر میں ایک رول ماڈل ہوگا۔ بی آر ایس حکومت نے دھرانی پورٹل کو غیر ملکوں کے پاس رہن رکھ دیا تھا۔ ہم دھرانی میں تبدیلیاں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ملازمتوں کے تعلق سے کئی درخواستیں حاصل ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت آنے کے بعد 50 ہزار نوجوانوں کو نوکریاں دی گئی۔ وعدے کے مطابق تمام بیروزگاروں کو ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ جہاں تک کسانوں قرض معافی کا سوال ہے مزید دولاکھ کسانوں کو قرض معافی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دراصل ریاست مالی بحران سے دوچار ہے۔ ترقی اور فلاح حکومت کی دو آنکھیں ہیں۔ بی آر ایس کے دور میں کسانوں کو نظر انداز کردیا گیا۔ وقارآباد لگاچرلہ میں کلکٹر پر حملہ کے واقعہ سے متعلق انہوں نے بتایا کہ اعلیٰ سطحی تحقیقات جاری ہیں۔ تمام حملہ آوروں اور اس کے پس پردہ سازش میں ملوث افراد کو بہت جلد بے نقاب کیا جائے گا۔