دہلی

وقف بل‘ قائمہ کمیٹی کو بھیجنے اپوزیشن کا مطالبہ

وقف بورڈ کے اختیارات گھٹائے جانے پر مسلم تنظیموں کے احتجاج کے بیچ مرکز کی بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت وقف قانون میں 40 سے زائد ترامیم متعارف کرانے والی ہے۔ وہ پارلیمنٹ کے جاریہ مانسون اجلاس میں دو بل لارہی ہے۔

نئی دہلی: اپوزیشن جماعتوں نے چہارشنبہ کے دن مطالبہ کیاکہ وقف (ترمیمی) بل کو جانچ کے لئے پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی بھیجاجائے۔ حکومت نے کہا کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی(بی اے سی) اس کا فیصلہ کرے گی۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت بل کی منظوری پر زور نہیں دے گی۔

متعلقہ خبریں
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
ممتا بنرجی، اپوزیشن ڈنر میں شرکت نہیں کریں گی
کانگریس جلد پٹنہ میں اپوزیشن میٹنگ میں شرکت کرے گی
بنڈی سنجے کو پارٹی کی صدارت سے نہیں ہٹایا جائے گا: کشن ریڈی
اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا پڑے گا: کپل سبل

کانگریس‘سماج وادی پارٹی اور ترنمول کانگریس نمائندوں نے کہا کہ بل کو جس کی مخالفت مسلم تنظیمیں کررہی ہیں‘ وزارتِ اقلیتی امور سے متعلق قائمہ کمیٹی کو بھیجاجائے جو ابھی تک تشکیل نہیں دی گئی ہے۔ قائمہ کمیٹی کے غیاب میں ایوان ایک پیانل بناسکتا ہے۔

 آئی اے این ایس کے بموجب وقف بورڈ کے اختیارات گھٹائے جانے پر مسلم تنظیموں کے احتجاج کے بیچ مرکز کی بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت وقف قانون میں 40 سے زائد ترامیم متعارف کرانے والی ہے۔ وہ پارلیمنٹ کے جاریہ مانسون اجلاس میں دو بل لارہی ہے۔

ان بلوں کا مقصد وقف بورڈ میں اصلاحات کا آغاز کرنا ہے۔ بورڈ کے لئے لازمی قراردیاجائے گا کہ اس کے پیانل میں دو خاتون ارکان ہوں۔سنٹرل پورٹل کے ذریعہ وقف جائیداد کا اندراج کرایاجائے۔

بوہرہ برادری کے حقوق کا تحفظ ہو۔ ترمیمی بل میں تجویز ہے کہ بورڈ کو کسی بھی جائیداد کو وقف جائیداد قراردینے کے اختیار سے محروم کردیاجائے گا۔ موجودہ وقف بورڈ ایکٹ کی دفعہ 40 برخاست کردی جائے گی۔ تبدیلیاں یہ یقینی بنانے کے لئے کی جائیں گی کہ وقف بورڈس میں تمام مسلم فرقوں /برادریوں بشمول شیعہ‘ سنی‘ بوہرہ‘ آغاخانی اور دیگر پسماندہ طبقات کو جگہ ملے۔

 بوہروں کے لئے علٰحدہ اوقاف بورڈ اور آغاخانی سنٹرل وقف کونسل کی بھی تجویز ہے۔ ریاستی وقف بورڈس میں مسلم خواتین اور غیرمسلموں کو بھی نمائندگی دینی ہوگی۔ مجوزہ تبدیلیوں کو مختلف سجادہ نشینوں کی بھی تائید حاصل ہوئی ہے۔ منگل کی شام بعض سجادہ نشینوں نے وزیراقلیتی امور کرن رجیجو سے ملاقات کی تھی۔

 ایکس پر پوسٹ میں مرکزی وزیر نے کہاتھاکہ آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کا ایک وفد صدرنشین سیدنصیرالدین چشتی کی قیادت میں مجھ سے ملنے آیاتھا۔ اطلاعات کے بموجب وقف بورڈس کے پاس 8.7لاکھ جائیدادوں کا لینڈ بینک ہے جو تقریباً 9.4لاکھ ایکڑ کے کل رقبہ پر پھیلا ہوا ہے۔

a3w
a3w