عتیق اور اشرف کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا حکم
یہ لوگ میڈیا نمائندوں میں شامل ہوگئے تھے جو عتیق احمد اور اشرف کی ساؤنڈبائٹس لینے کی کوشش میں تھے۔ حملہ آوروں سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ اسی دوران ایس ایچ او دھومن گنج پولیس اسٹیشن راجیش کمارموریہ نے کہا کہ لولیش تیواری(ساکن باندہ)‘ موہت عرف سنی(حمیرپور) اور ارون موریہ(خاص گنج) کے خلاف کیس درج کرلیاگیا ہے۔
پریاگ راج(یوپی): پریاگ راج کے چکیہ علاقہ میں جہاں عتیق احمد کا مکان واقع ہے‘ اتوار کے دن پولیس پٹرولنگ بڑھادی گئی۔ عتیق احمد اوربھائی اشرف کو قریب سے گولی مارے جانے کے ایک دن بعد اترپردیش پولیس نے ریاست بھر میں سیکیورٹی بڑھادی ہے۔
ریاست کے تمام اضلاع میں دفعہ144 نافذکردی گئی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو ٹالاجائے۔ ضلع پریاگ راج میں انٹرنیٹ سرویس معطل ہے۔ کل کے واقعہ کی بریفنگ دیتے ہوئے کمشنر پولیس پریاگ راج رمیت شرما نے کہا کہ تینوں قاتلوں کو فوری گرفتارکرلیاگیا۔
یہ لوگ میڈیا نمائندوں میں شامل ہوگئے تھے جو عتیق احمد اور اشرف کی ساؤنڈبائٹس لینے کی کوشش میں تھے۔ حملہ آوروں سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ اسی دوران ایس ایچ او دھومن گنج پولیس اسٹیشن راجیش کمارموریہ نے کہا کہ لولیش تیواری(ساکن باندہ)‘ موہت عرف سنی(حمیرپور) اور ارون موریہ(خاص گنج) کے خلاف کیس درج کرلیاگیا ہے۔
ان پر 302 اور307 کے علاوہ آئی پی سی کی دیگردفعات لگائی گئی ہیں۔ پولیس نے جائے واردات سے ہتھیار برآمدکرلئے گئے ہیں۔ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے سہ رکنی عدالتی کمیشن قائم کیاجو عتیق احمد اور اشرف کی ہلاکت کی تحقیقات کرے گا۔
ہفتہ کی رات 10 بجے کے آس پاس کیمروں کے سامنے دونوں بھائیوں کو اس وقت گولی ماری گئی جب ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑی لگی تھی۔ سوشیل میڈیاپلیٹ فارمس اور ٹی وی چینلس پر یہ مناظرراست دکھائے گئے۔
13اپریل کو جھانسی میں پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے اسداحمد کی تدفین چند گھنٹے قبل عمل میں آئی تھی۔ اسد عتیق احمد کا لڑکا تھا۔ کل کی فائرنگ میں ایک پولیس کانسٹبل مان سنگھ اور ایک صحافی زخمی ہوئے۔ عتیق احمد اور اشرف کی نعشیں فوری وہاں سے لے جائی گئیں۔