ایم ایس ڈگری کالج میں امتحان کے دوران نقل، وائرل ویڈیو پر عثمانیہ یونیورسٹی کی جانب سے وضاحت
عثمانیہ یونیورسٹی نے واضح کیا ہے کہ ایم ایس ڈگری کالج ملکپیٹ سے متعلق وائرل ویڈیو کا امتحانات سے کوئی تعلق نہیں۔ ویڈیو دراصل اسٹور روم میں موجود پرانے ریکارڈ کے گرنے کا واقعہ تھا، جسے غلط طور پر نقل کا معاملہ بنا کر پھیلایا گیا۔
عثمانیہ یونیورسٹی نے اس ویڈیو پر وضاحت جاری کی ہے جو سوشل میڈیا پر ’’ایم ایس ڈگری کالج ملکپیٹ‘‘ میں مبینہ طور پر نقل کے الزام کے ساتھ تیزی سے وائرل ہوئی تھی۔ یونیورسٹی نے واضح طور پر کہا کہ یہ وائرل ویڈیو امتحانی عمل سے کسی بھی طرح منسلک نہیں۔
ویڈیو نے عوام میں غلط فہمی پیدا کی، جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی۔
وائرل ویڈیو دراصل اسٹور روم سے پرانے ریکارڈ گرنے کا واقعہ
کالج انتظامیہ کے مطابق ویڈیو میں دکھائی دینے والے کاغذات دراصل اوپری منزل کے اسٹور روم میں رکھے گئے پرانے ریکارڈ تھے، جو اچانک گر کر نیچے آگئے۔
چونکہ اسٹور روم سڑک کی طرف ہے، اس لیے باہر موجود کچھ افراد نے ویڈیو بنا کر اسے غلط دعووں کے ساتھ سوشل میڈیا پر پھیلا دیا۔
اکیڈمک آڈٹ سیل کی تفتیش: ویڈیو کا امتحان سے کوئی تعلق نہیں
وائس چانسلر پروفیسر کمار مولگارم کی ہدایت پر اکیڈمک آڈٹ سیل کے ڈائریکٹر پروفیسر کشور نے معاملے کا جائزہ لیا اور بتایا کہ:
- 28 نومبر کو بی اے اکنامکس سیمسٹر III کا امتحان
تیلنگانہ سوشیل ویلفیئر ریزیڈنشیل ویمنز ڈگری کالج چیتنیہ پوری، سرور نگر کی طالبات نے لکھا۔ - امتحان مختلف منزل پر منعقد ہوا تھا۔
- وائرل ویڈیو کا امتحان کے عمل، امتحانی کمرے یا طلبہ سے کوئی تعلق نہیں۔
پولیس نے بھی مکمل معائنہ کرکے الزامات کو مسترد کیا
ویڈیو پھیلنے کے بعد مقامی پولیس نے کالج کا دورہ کیا، اسٹور روم کا معائنہ کیا، ریکارڈ دیکھے اور امتحانی انتظامات کا جائزہ لیا۔
پولیس کی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ:
- کسی قسم کی نقل کے شواہد نہیں ملے
- امتحان اپنے ضابطوں کے مطابق منعقد ہوا
- واقعہ صرف پرانے ریکارڈ کے گرنے کا حادثہ تھا
یونیورسٹی نے امتحانی شفافیت کے عزم کو دہرایا
پروفیسر کشور نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی امتحانات کے دوران سخت شفافیت برقرار رکھتی ہے اور کسی بھی ادارے کی غفلت یا بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کا ردعمل
ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر معزّم حسین نے یونیورسٹی کی وضاحت کا خیرمقدم کیا اور کہا:
’’عثمانیہ یونیورسٹی نے افواہوں کا خاتمہ کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ ایم ایس ڈگری کالج ملکپیٹ میں نقل کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اسٹور روم سے گرنے والے پرانے ریکارڈ کی ویڈیو کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، جبکہ امتحان مکمل طور پر الگ منزل میں جاری تھا۔