یوروپ

برطانیہ: مسجد کی چھت پر خنزیر کا سر، مقامی مسلمان خوفزدہ

ہیٹن مسلم کمیونٹی ٹرسٹ کے ٹرسٹی محمد طیب محی الدین نے بتایا کہ شام کو کمیونٹی سنٹر میں ہمارا اجتماع تھا۔ کچھ لوگ باہر آئے تو انہوں نے دیکھا کہ چھت پر خنزیر کا سر پڑا ہوا ہے۔

لندن: مانچسٹر کے ایک مسلم کمیونٹی سینٹر کے اراکین کو ان کی مسجد کی چھت پر خنزیر کا سر پھینکے جانے کے بعد ان کے خلاف نفرت آمیز جرم (ہیٹ کرائم) کا خدشہ ہے۔

اس جانور کا سر جمعہ کی رات تقریباً 9.15 بجے ہیٹن مرسی، اسٹاک پورٹ، گریٹر مانچسٹر میں ہیٹن مسلم کمیونٹی ٹرسٹ کی عمارت کی چھت پر پایا گیا۔

اس عمارت کی چھت کافی نچلی ہے اس لئے وہ آسانی سے نظر آ رہا تھا۔ پولیس نے اسے اسلامو فوبک ہیٹ کرائم کے طور پر درج کیا ہے۔

ہیٹن مسلم کمیونٹی ٹرسٹ کے ٹرسٹی محمد طیب محی الدین نے بتایا کہ شام کو کمیونٹی سنٹر میں ہمارا اجتماع تھا۔ کچھ لوگ باہر آئے تو انہوں نے دیکھا کہ چھت پر خنزیر کا سر پڑا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ایک چھوٹی اور نچلی چھت ہے لہٰذا وہ آسانی سے نظر آرہا تھا۔ میرے خیال میں انہوں نے مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے ایسا کیا ہے۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ کس نے اسے وہاں پھینکا ہے اور ان کے ارادے کیا ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب میں ہمیں خنزیر کا گوشت کھانے یا اسے کسی بھی طرح سے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے لہذا کسی نے خاص طور پر اسی وجہ سے ہمیں پریشان کرنے کے لئے ایسا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سے بزرگ اور بہت سے بچے ہیں جو اس مرکز کا استعمال کرتے ہیں اور ظاہر ہے کہ وہ قدرے گھبرائے ہوئے ہیں کہ کوئی انہیں نشانہ بنانا چاہتا ہے اور اندیشہ ہے کہ مستقبل میں کوئی آگے بڑھ کر غلط قدم اٹھا سکتا ہے۔

محی الدین نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک کار کو ادھر آتے ہوئے اور اس میں سے دو افراد کو باہر نکلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان میں سے ایک شخص اپنے ہاتھ میں تھیلا اٹھائے ہوا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں کار کی رجسٹریشن پلیٹ واضح نظر آرہی ہے لہذا انہیں امید ہے کہ پولیس خاطیوں کا پتہ لگانے میں جلد کامیاب ہوجائے گی۔

ٹرسٹ نے مقامی لوگوں اور عبادت کے لئے مسجد آنے والے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی نفرت آمیز حرکت کی اطلاع پولیس کو دیں۔

گریٹر مانچسٹر پولیس نے بتایا کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں اور جس کے پاس بھی معلومات ہوں وہ فوری طور پر 101 پر کال کرکے پولیس کو اطلاع دیں۔