ایشیاء

پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام

عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی)پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔انہوں نے اسے ”طالبان کا سیاسی شعبہ“ قراردیا۔

کراچی: عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی)پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔انہوں نے اسے ”طالبان کا سیاسی شعبہ“ قراردیا۔

متعلقہ خبریں
خیبر پختونخوا میں منکی پاکس سے مزید افراد متاثر
عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کےخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ
افغان شہریوں کو جاری ہزاروں پاکستانی پاسپورٹس کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات
رات کی تاریکی میں ہمارا خط ِ اعتماد چُرالیا گیا : پاکستان تحریک انصاف کا شکوہ
چین نے طالبان کے سفیر کے کاغذات تقرر قبول کرلئے

منگل کے دن کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے 40 ہزار دہشت گردوں کو خیبر پختونخواہ میں دوبارہ داخل ہونے میں مدد دی۔ کراچی کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی مرکز اور ثقافتی دارالحکومت ہے۔

یہ شہر تمام نسلی گروپس بشمول مہاجروں‘ سندھیوں‘ پشتون اور بلوچوں کا ہے۔ یہ وہ شہر ہے جو سارے ملک کے تنوع کی نمائندگی کرتا ہے۔ پی ٹی آئی قیادت خاص طورپر پارٹی کے بانی عمران خان کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے اے این پی سربراہ نے کہا کہ عمران خان جمہوریت کا چمپئن نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کبھی بھی بھروسہ مند سیاسی طاقت نہیں رہی۔بیرونی عناصر نے اس کے عروج میں اپنا رول ادا کیا۔ اخبار دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ مغرب خاص طورپر اسرائیل کا پی ٹی آئی کے پھلنے پھولنے میں ہاتھ رہا ہے۔

خیبر پختونخواہ کی سیاسی صورتِ حال کے تعلق سے اے این پی سربراہ نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ وہ دہشت گردوں کے اتحاد سے برسراقتدار آئی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ خیبر پختونخواہ میں منصفانہ اور 3 صوبوں میں الیکشن متنازعہ کیسے ہوسکتے ہیں؟۔

خیبرپختونخواہ کی تشویشناک سیکوریٹی صورتِ حال پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ نصف سے زائد صوبہ پر پولیس کا مناسب کنٹرول نہیں ہے۔ پاکستان کے معاشی چیلنجس پر انہوں نے بیرونی قرضوں پر حکومت کے حد سے زیادہ انحصار پر تنقید کی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ کوئی بھی ملک یا خاندان قرض پر لی گئی رقم سے خوشحال نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ خرچیاں گھٹائی جائیں۔ انہوں نے اپنا موقف دُہرایا کہ پی ٹی آئی اور طالبان کو ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا۔ پی ٹی آئی‘ طالبان کے سیاسی بازو کے طورپر کام کررہی ہے۔

a3w
a3w