ایشیاء

سوشل میڈیا پر گمراہ کن اطلاعات دینے والا پاکستانی سلاخوں کے پیچھے

محمد گلاب نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر شیئرشدہ پوسٹ میں لکھا تھا”الا نام کی برطانوی خاتون پاکستان میں اپنے پیار محمد اسحاق کو ڈھونڈھتی ہوئی سالار زئی پہنچی۔“

خار بازور (خیبرپختونخواہ ): ایک برطانوی خاتون کی اپنے پیار کی تلاش میں پاکستان کے خیبر پختونخوا صوبہ کے باجوڑ ضلع کی سالار زئی تحصیل پہنچنے کی اطلاع اپنے سوشل میڈیا اکاو¿نٹ سے شیئر کرنے والا نوجوان ان دنوںچھوٹی خبریں پھیلانے کے الزام میں جیل کی ہوا کھا رہا ہے ۔

متعلقہ خبریں
پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام
خیبر پختونخوا میں منکی پاکس سے مزید افراد متاثر
اقوام متحدہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی رکوانے مداخلت کرے: مولانا کلب جواد
توہینِ مذہب کا الزام، خیبرپختونخواہ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں عالمِ دین قتل

محمد گلاب نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر شیئرشدہ پوسٹ میں لکھا تھا”الا نام کی برطانوی خاتون پاکستان میں اپنے پیار محمد اسحاق کو ڈھونڈھتی ہوئی سالار زئی پہنچی۔“

سوشل میڈیا پر اس پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد پولیس علاقہ میں پہنچی غیر ملکی ہونے کا پتہ لگانے کے لئے پہنچی تو پایا کہ یہ خبر پوری طرح سے چھوٹی ہے۔ غلط خبر شائع کرنے کے الزام میں پولیس نے گلاب کو گرفتار کر لیا ہے۔

خیبرپختونخواپولیس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ باجوڑ ضلع کے پولیس افسران نے اس پورے معاملے کی سخت کاروائی کرتے ہوئے گمراہ کن پوسٹ ڈالنے کے الزام میں نوجوان کو گرفتار کر لیاہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملزم کے خلاف سائبر کرائم کی مناسب دفعات کے تحت معاملہ بھی درج کیا گیا ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر چھوٹی خبریں پھیلانا پاکستانی قانون کے تحت قانونا جرم ہے۔

غور طلب ہے کہ ہندوستانی خاتون انجو کے بعد اپنے پاکستانی دوستوں کو تلاش کرنے کے بعد تین غیر ملکی خواتین کے یہاں آنے کے معاملے سامنے آئے ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسرن نے جیو نیوز کو بتایا کہ 17جون کو میکسیکو سے 49سالہ روسا یہاں آئی تھی ۔ خیبر پختونخوا صوبہ کے بلونر رہائشی 18سالہ اعجاز علی سے شادی کے لئے تمام کاغذات کے ساتھ پاکستان آئی تھی۔

اس کے بعد اس صوبہ کے چار سدا رہائشی 27سالہ اکرام اللہ سے نکاح کی امید لئے چلی سے 36سالہ نکولہ پاکستان آئی ۔ پاکستان کی لوار دیر میں اپنے پیار کی تلاش میں پہنچنے والی چوتھی خاتون چین سے تھی جو سوشل میڈیا میں پاکستائی نوجوان سے رابطہ میں آنے کے بعد اسے تلاش کرتی ہوئی یہاں پہنچی تھی ۔