تلنگانہ

کے ٹی آر کے بے مقصد انٹرویوز سے پارٹی کو شکست

بھارت راشٹرا سمیتی(بی آر ایس) کے ورکرس کا تاثر ہے کہ اسمبلی انتخابات میں میں پارٹی کی شکست کی اصل وجہ ٹویٹر اور انسٹاگرام انفلونسرس کے ساتھ ساتھ پارٹی کے کارگزار صدر اور سابق وزیر کے ٹی راما راؤ کے غیر ضروری انٹرویوز ہیں ۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی(بی آر ایس) کے ورکرس کا تاثر ہے کہ اسمبلی انتخابات میں میں پارٹی کی شکست کی اصل وجہ ٹویٹر اور انسٹاگرام انفلونسرس کے ساتھ ساتھ پارٹی کے کارگزار صدر اور سابق وزیر کے ٹی راما راؤ کے غیر ضروری انٹرویوز ہیں ۔

متعلقہ خبریں
الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ڈی آئی جی اننت پور رینج کا تبادلہ
کانگریس نے پی اے سی چیرمین کا عہدہ اپوزیشن کودیا
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
لکشمی بم نہیں عنقریب سیاسی ایٹم بم پھٹنے والے ہیں: پونگولیٹی
جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ

حال ہی میں کے ٹی آر نے پھر ایک بار فرضی پوسٹ کیا۔ ایک بار پھر غیر ضروری امور پر بات کی جن کو صرف انکے حواریوں نے پسند کیا مگر پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد نے نا پسندیدگی کا اظہار کیا۔

پارٹی کارکنان کا کہنا ہے کہ یہ بہت ہی عجیب ہے کہ کے ٹی آر نے ماضی کی غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ جہاں تک کے سی آر کا تعلق ہے ان میں ایک واضح تبدیلی نظر آرہی ہے۔

کولہے کے فریکچر سے صحت یاب ہونے کے فوراً بعد ان میں قابل ذکر بات یہ دیکھنے میں آئی ہے کہ وہ مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں پارٹی میٹنگوں میں کارکنان اور روڈ شوز کے ذریعہ لوگوں سے گھل مل رہے ہیں، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ میڈیا کو انٹرویوز دے رہے ہیں۔

ایک نیوز چینل کو دئیے گئے کے سی آر کے حالیہ انٹرویو کے بعد پارٹی کارکنان کا تاثر ہے کہ اگر وہ اسمبلی انتخابات سے پہلے پریس کانفرنس کرتے اور اپنے ذہن کی بات کرتے تو بی آر ایس کو اتنی بدترین شکست کا منہ دیکھنا نہ پڑتا۔