پیٹانے چندریان کی کامیاب لینڈنگ پر اسرو کو راکٹ کی شکل کا کیک پیش کیا
پیٹا انڈیا میں فیشن، میڈیا اینڈ سیلیبریٹی پروجیکٹس کی مینیجنگ ڈائریکٹر مونیکا چوپڑانے کہا، ”چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا دنیا کا پہلا ملک اور سبزی خور خوراک بھی ہندوستان میں شروع ہوئی تھی۔
بنگلورو: پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز (پی ای ٹی اے) انڈیا نے چندریان -3 مشن کی تاریخی کامیابی پر انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کوایک راکٹ کی شکل کا سبزی خور کیک پیش کیا ہے۔
پیٹا کے ایک اہلکار نے کہاکہ ہندوستان کے چندریان 3 کی تاریخی طور پر چاند کے جنوبی قطب پر لینڈنگ کے جشن میں اور اسرو کے اور گگنیان پروجیکٹ کے لیے جانوروں کے بجائے انسان نما روبوٹ کو خلا میں بھیجنے کا متبادل منتخب کرنے پر اس سے متاثر ہوکرہم نے ایک راکٹ کی شکل کا سبزی خور کیک دیا۔اس کیک کو چاکلیٹ ٹرفلز اور بلیو بٹر کریم سے بنا یا گیا تھا جو مکمل طور پر سبزی خو ر ہے۔
پیٹا انڈیا میں فیشن، میڈیا اینڈ سیلیبریٹی پروجیکٹس کی مینیجنگ ڈائریکٹر مونیکا چوپڑانے کہا، ”چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا دنیا کا پہلا ملک اور سبزی خور خوراک بھی ہندوستان میں شروع ہوئی تھی۔
دنیا میں ہمارے ملک میں اب سبزی خوروں کی سب سے زیادہ آبادی ہے اور اس نے 10 سالوں میں سبزی خوروں کی تعداد میں حیران کن طور پر 360 فیصد اضافہ دیکھا ہے، اس لیے یہ ہمارے لیے بھی فخر کا لمحہ ہے۔“
محترمہ مونیکا نے کہا، ”اس سب کے جشن میں، پیٹا انڈیا کو آج اسروکو سبزی خور کیک پیش کرنے پر فخر محسوس ہو رہاہے۔“ پیٹا انڈیا کا کہنا ہے کہ انڈوں اور دودھ کے لیے جانوروں کا استعمال بڑے پیمانے پر تکلیف کی وجہ بنتا ہے۔ اس کے علاوہ، گوشت اور دیگر جانوروں سے ماخوذ کھانے کو دل کی بیماری، فالج، ذیابیطس، کینسر اور موٹاپے سے جوڑا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، موسمیاتی تباہی کے بدترین اثرات سے بچنے کے لیے انسانوں کو سبزی خور خوراک کی طرف عالمی سطح پر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ پیٹا انڈیا کا بہترین سلوگن ہے ”جانور ہمارے کھانے کے لیے نہیں ہیں۔“
پیٹا انڈیا – جس کا مثالی جملہ جزوی طور پر کہتا ہے کہ ”جانور ہمارے کھانے کے لیے نہیں ہیں۔“یہ ذات پرستی،ایک انسانی بالادستی کا عالمی نظریہ کی مخالفت کرتا ہے۔