دہلی کی غلامی چاہئے یا کے سی آر کی ترقی، راے دہندوں کو فیصلہ کا مشورہ
بی آر ایس کے کار گزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ عوام کو انتخابات میں مذہب ذات پات دیکھنے کے بجائے امیدوار کی صلاحیت اور اس کی قابلیت دیکھ کر ووٹ دینا چاہئے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کار گزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ عوام کو انتخابات میں مذہب ذات پات دیکھنے کے بجائے امیدوار کی صلاحیت اور اس کی قابلیت دیکھ کر ووٹ دینا چاہئے۔
آج سرسلہ میں پارٹی کے نوجوان کارکنوں کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل کئی جماعتیں اور امیدوار محض حصول ووٹ کیلئے مذہب اور ذات پات کے ذریعہ جذبات ابھارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسی جماعتوں اور قائدین سے چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی کرانا ان کی صفت ہے۔فلاح وبہبودگی کے ذریعہ عوام کی خدمت کرنا ان کا مذہب ہے۔ا گر آپ کو میری صلاحیتوں پر بھروسہ ہے اور یقین ہے کہ میں آپ کی خدمت کے لاحق ہوں تو اپنا ووٹ میرے حق میں استعمال کریں۔ کے ٹی راما راو نے کہا کہ 2014 میں سرسلہ کے عوام کے اعتماد کی وجہ سے وہ پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ آج میری سیاسی زندگی آپ سب کی مرہون منت ہے۔
میری 14سالہ کارکردگی آپ کے سامنے ہے۔ آپ اپنے مستقبل کے ذمہ دار آپ خود ہیں۔ اس مستقبل کو سنوار نے کیلئے میری خدمات سے استفادہ کریں۔ میں آپ کے اور آنے والے نسلوں کے مستقبل کو تابناک دیکھنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے عوام سے انتخابات میں اپنے ووٹ کے استعمال سے قبل کافی سوچھنے کا مشورہ دیا۔
سرسلہ روانہ ہونے سے قبل کے ٹی راما راؤ نے سماجی ویب سائٹ ایکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ پانچ سال میں ایک بار استعمال کرنے کی چیز نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایساء ہتھیار ہے جس سے ہم اپنا مستقبل طئے کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کے استعمال سے قبل ہم کو یقینی طور پر غور کرنا چاہئے کہ ہم کو دہلی کی غلامی چاہئے یا اپنے فیصلہ خود کرتے ہوئے ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرچکے کے سی آر چاہئے۔