شہباز شریف حکومت کا ساتھ چھوڑ دینے پیپلز پارٹی کی دھمکی
پاکستان میں برسراقتدار پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) حکومت میں شامل ایک اہم سیاسی طاقت اور اس کا بڑا سہارا پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے دھمکی دی ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے اپنی راہیں جداکرلے گی۔
اسلام آباد: پاکستان میں برسراقتدار پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) حکومت میں شامل ایک اہم سیاسی طاقت اور اس کا بڑا سہارا پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے دھمکی دی ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے اپنی راہیں جداکرلے گی۔
اس کا مطالبہ ہے کہ حکومت غیرجانبدارانہ ڈیجیٹل مردم شماری کرانے کا اپنا وعدہ وفا کرے اور صوبہ سندھ میں متاثرین ِ سیلاب کو ریلیف دے۔ پارٹی قائد اور موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارٹی کے لئے اپنی پوزیشن برقرار رکھنا دشوار ہوگیا ہے کیونکہ کئی وعدے ابھی تک پورے نہیں کئے گئے۔
پارٹی کو ملک میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں۔ بلاول نے کہا کہ یہ بات ناقابل قبول ہے کہ ایک صوبہ میں الیکشن پچھلی مردم شماری کے اعدادوشمار کے مطابق ہو اور دوسرے صوبہ میں جاریہ ڈیجیٹل مردم شماری مکمل ہونے کے بعد ہو۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں کئی نقائص ہیں۔ وفاقی حکومت کو اس کے وعدے یاد دلاتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ان کی پارٹی قیادت یہ معاملہ قومی اسمبلی میں حکومت سے رجوع کرے گی اور وہ وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت کریں گے کہ صوبہ سندھ میں متاثرین ِ سیلاب کو جس ریلیف کا وعدہ کیا تھا وہ وفا کیا جائے۔
صوبہ کے لئے 13.5 بلین پاکستانی روپے متاثرہ کسانوں کو سبسیڈی پروگرام کے تحت دینے کی ضرورت ہے۔ صوبہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان طئے پایا تھا کہ کم ازکم 4.7 بلین پاکستانی روپے وفاقی حکومت دے گی جبکہ مابقی 8.3 بلین روپے حکومت ِ سندھ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم قومی اسمبلی میں یہ معاملہ اٹھائیں گے۔ ہم وزیراعظم سے بھی بات چیت کریں گے کہ متاثرین ِ سیلاب سے کئے گئے وعدے وفا ہوں ورنہ پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے وفاقی حکومت کا حصہ بنارہنا بڑا دشوار ہوجائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری ایسے وقت ہورہی ہے جبکہ ملک میں عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی راہیں جداکرلینے کی دھمکی کو شہباز شریف حکومت کے لئے سنگین چیلنج سمجھا جارہا ہے جس کی وہ متحمل نہیں ہوسکتی۔