حیدرآباد: حکومت تلنگانہ ایک ایسا اقدام کا منصوبہ بنا رہی ہے جس کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ جائے گی۔ حکومت کی جانب سے حیدرآباد میں زیر تعمیر بی آر امبیڈکر کے قدآور مجسمہ کی نقاب کشائی کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی کو مدعو کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
شہر کے وسط میں واقع ٹینک بنڈ پر 125 فٹ طویل بی آر امبیڈکر کے مجسمہ کو جنگی خطوط پر تعمیر کیا جارہا ہے اور حکومت چاہتی ہے کہ 14 / اپریل کو بی آر امبیڈکر کی جینتی کے دن اس قد آدم مجسمہ کی نقاب کشائی کی جائے۔ حکومت کے ذرائع کے مطابق نقاب کشائی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کو مدعو کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔
بتایا جارہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ہی مدعو کیا جائے گا جیسا مرکزی حکومت نے رام گنڈم فرٹیلائزر فیاکٹری کے افتتاح کے لئے چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ کو مدعو کیا گیا تھا۔
یہ دعوت نامہ برائے نام رہے گا اور حکومت مودی کی آوبھگت کرنے کیلئے کوئی جوش وجذبہ کا مظاہرہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی قیاس لگایا جارہا ہے کہ تلنگانہ کی سیاسی صورتحال اور روز بروز بدلتے حالات کو دیکھتے ہوئے مودی اس نقاب کشائی تقریب میں شرکت کرنے سے گریز کریں گے اور ٹی آر ایس، مودی کی عدم شرکت کا سیاسی فائدہ اٹھانا چاہے گی۔
واضح رہے کہ ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے اپنے نئے سکریٹریٹ کامپلکس کے امبیڈکر کے نام سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیا اور مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ تزین نو کردہ پارلیمنٹ کا مپلکس کو بی آر امبیڈکر کے نام سے موسوم کرے۔
ایسی صورتحال میں اگر نریندر مودی نقاب کشائی تقریب میں مدعو کئے جانے کے بعد بھی شرکت سے گریز کرتے ہیں۔ تو آئندہ سال تلنگانہ میں منعقدشدنی اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے امکانات امبیڈکر مخالف ہونے کے نام پر متاثر ہوسکتے ہیں۔
چیف منسٹر کے سی آر نے امبیڈکر کے مجسمہ کے نچلے حصہ کو پارلیمنٹ کی عمارت کے طرز پر تعمیر کرنے کی ہدایت دی ہے اور وہ خود تعمیراتی کاموں کی نگرانی کررہے ہیں۔
ملک میں سب سے بڑے امبیڈکر مجسمہ (125 فٹ) کی تعمیر کیلئے150کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں۔ تلنگانہ حکومت ملک میں امبیڈکر کے نظریات کو فروغ دینے کے مقصد سے دیوہیکل مجسمہ کی تعمیر عمل میں لارہی ہے۔