وقف املاک کے تحفظ اور فروغ کے اقدامات کا وعدہ: ریونت ریڈی
تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ریاست میں وقف املاک کے تحفظ اور ان املاک کی ترقی کیلئے ممکنہ مساعی انجام دینے کا وعدہ کیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ریاست میں وقف املاک کے تحفظ اور ان املاک کی ترقی کیلئے ممکنہ مساعی انجام دینے کا وعدہ کیا۔
چیف منسٹر نے حکومت کے مشیر برائے ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی بہبود محمد علی شبیر کی قیادت میں ایک وفد کو جوبلی ہلز میں ریڈی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی، یہ یقین دہانی کرائی۔
اس وفد میں تلنگانہ وقف بورڈ کے نو منتخب صدرسید عظمت اللہ حسینی، حیدرآباد ڈی سی سی کے صدر سمیر ولی اللہ، وقف بورڈ کے ارکان سید اکبرنظام الدین صابری، ملک معتصم خان، سید عبدالفتح بندگی باشا قادری، مولانا سید نثار حسین حیدر آغا، زیڈ ایچ جاوید کے علاوہ عائشہ خانم اور وقف بورڈ کے سی ای او سید خواجہ نظام الدین شامل تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہاکہ چیف منسٹر نے وقف بورڈ کو موقوفہ املاک کے مسائل کا مطالعہ، جانچ اور تجزیہ کرنے کیلئے ایک تفصیلی اجلاس طلب کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس اجلاس میں تمام مسائل اور ان کا ممکنہ حل پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
وقف بورڈ کو محکموں ریونیو اور فینانس ڈپارٹمنٹس یا ایڈوکیٹس جنرل کے عہدیداروں / محکموں کی فہرست تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ وقف مسائل کے حل کیلئے ان محکموں / عہدیداروں کو شامل کیاجاسکے۔
وقف بورڈ جب متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کا اجلاس طلب کرنے کی مشق پوری کرلے گا تب چیف منسٹر نے وقف مسائل پر ایک تفصیلی جائزہ اجلاس طلب کرنے کا تیقن دیا ہے جس کا مقصد بغیر کسی تاخیر کے وقف مسائل کو تیزی کے ساتھ حل کرنا ہے۔
محمد علی شبیر نے مزید کہاکہ چیف منسٹر، وقف املاک کے تحفظ اور ان کی ترقی کیلئے سنجیدہ ہیں۔ ریونت ریڈی ان مسائل کی یکسوئی کیلئے پرسکون طریقہ کار اپنانا نہیں چاہتے ہیں بلکہ سرعت کے ساتھ مسائل کی یکسوئی چاہتے ہیں۔ پیشرو بی آر ایس حکومت نے وقف املاک کے مسائل کی یکسوئی میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیاتھا۔
ریاست کی موجودہ کانگریس حکومت، اقلیتوں کو با اختیار بنانا چاہتی ہے اور وہ ان کے ساتھ کسی بھی نا ا نصافی کو برداشت نہیں کرے گی۔ محمد علی شبیر نے مزید کہاکہ وقف املاک کے مسائل پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق سکریٹریٹ میں وہ بہت جلداعلیٰ عہدیداروں کا ایک اجلاس طلب کریں گے۔