وزیر اعظم کی جانب سے اشوک گہلوٹ کی ستائش تشویشناک: سچن پائلٹ
سچن نے کہا کہ اسے معمولی بات نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ وزیر اعظم نے اسی طرح پارلیمنٹ میں غلام نبی آزاد کی بھی ستائش کی تھی اور ہم سب نے دیکھا کہ پھر کیا ہوا۔ چیف منسٹر گہلوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک شہ نشین شیئر کیا تھا۔

جئے پور: وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے چیف منسٹر راجستھان کی ستائش پر آج کانگریس قائد سچن پائلٹ نے اشوک گہلوت کو نشانہئ تنقید بنایا۔ راجستھان کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر نے راجستھان کے ان ارکانِ اسمبلی کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا جنہوں نے ستمبر میں مبینہ طور پر سی ایل پی اجلاس کے بائیکاٹ کی سازش رچی تھی۔
سچن پائلٹ نے جئے پور میں اپنی قیامگاہ پر میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑی دلچسپ بات ہے کہ وزیر اعظم نے کل چیف منسٹر کی ستائش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے معمولی بات نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ وزیر اعظم نے اسی طرح پارلیمنٹ میں غلام نبی آزاد کی بھی ستائش کی تھی اور ہم سب نے دیکھا کہ پھر کیا ہوا۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ منگل کے روز چیف منسٹر گہلوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک شہ نشین شیئر کیا تھا۔ وزیر اعظم نے کل راجستھان کے بانسواڑہ میں ایک پروگرام میں شرکت کی تھی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا تھاکہ اشوک جی اور میں نے چیف منسٹرس کی حیثیت سے مل جل کر کام کیا ہے۔ وہ ہم سب میں سینئر ترین تھے۔ وہ ابھی بھی اسٹیج پر بیٹھے ہوئے تمام افراد میں سب سے سینئر چیف منسٹر ہیں۔
سچن پائلٹ نے کہا کہ تین پارٹی قائدین‘ راجستھان کے وزیر پارلیمانی امور شانتی دھریوال، ریاستی چیف وہپ مہیش جوشی اور آر ٹی ڈی سی کے صدر دھرمیندر راٹھور کو 25 ستمبر کو سی ایل پی اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر جو نوٹسیں جاری کی گئی ہیں، انہیں فوری واپس لیا جانا چاہیے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اشوک گہلوت نے بھی اس معاملہ میں اس وقت کی کانگریس صدر سونیا گاندھی سے معافی مانگی تھی۔ اے آئی سی سی نے دیکھا کہ یہ ڈسپلن شکنی کا کیس ہے اور پارٹی نے تین قائدین کو نوٹسیں جاری کی تھیں، جنہوں نے اس کا جواب دیا ہے لیکن چوں کہ کانگریس ایک قدیم اور پابند ِ ڈسپلن جماعت ہے، اسی لیے سب پر یکساں اصول لاگو ہوتے ہیں۔ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہیے۔
مجھے یقین ہے کہ نئے صدر ملکارجن کھرگے کارروائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے مبصر کے سی وینو گوپال نے کہا تھا کہ راجستھان کی صورتِ حال پر جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ راجستھان میں فیصلے لینے میں تاخیر کا ماحول ختم کیا جانا چاہیے۔