تلنگانہ

منوگوڑو ضمنی انتخاب، دوپہر ایک بجے تک 40 فیصد پولنگ

پولنگ میں 2.41 لاکھ سے زیادہ ووٹر، جن میں سے نصف خواتین ہیں، 47 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔

حیدرآباد: منوگوڑو ضمنی انتخاب کے تحت جاری رائے دہی میں دوپہر 1 بجے تک 40 فیصد سے زیادہ پولنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ انتخابی حکام نے یہ بات بتائی۔

صبح 7 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ میں صبح 9 بجے کے بعد تیزی آئی اور خواتین سمیت ووٹرز کی بڑی تعداد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

تلنگانہ چیف الیکٹورل آفس (سی ای او) کے دفتر کے عہدیداروں کے مطابق دوپہر ایک بجے تک 41.30 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

سی ای او وکاس راج نے صحافیوں کو بتایا کہ معمولی واقعات کو چھوڑ کر پولنگ کا عمل ہموار اور پرامن طریقے سے جاری ہے۔

نلگنڈہ ضلع میں واقع حلقہ منوگوڑو کے تمام 298 پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ کا عمل شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔

پولنگ میں 2.41 لاکھ سے زیادہ ووٹر، جن میں سے نصف خواتین ہیں، 47 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔

سیاسی جماعتوں کو توقع ہے کہ اس بار پولنگ کا تناسب 2018 سے زیادہ ہوگا جب کہ وہاں 91.38 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔

پولنگ حکام تمام پولنگ سٹیشنوں سے ویب کاسٹنگ کے ذریعے عمل کی نگرانی کر رہے تھے۔

پولنگ کے عمل کو خوش اسلوبی سے انجام دینے کے لئے 1492 پولنگ اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولنگ حکام نے 199 مائیکرو آبزرور بھی تعینات کئے ہیں۔

پرامن، آزادانہ اور منصفانہ پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے ریاستی پولیس کے 3,366 جوان اور مرکزی فورسز کی 15 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ حکام خاص طور پر 105 پولنگ سٹیشنوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں جنہیں حساس سمجھا جاتا ہے۔

اس ضمنی انتخاب میں جملہ 47 امیدوار میدان میں ہیں، لیکن اصل مقابلہ تین بڑے کھلاڑیوں – ٹی آر ایس، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہے۔

موجودہ ایم ایل اے کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کے اگست میں بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے کانگریس سے استعفیٰ دینے کے بعد ضمنی انتخاب کی ضرورت پڑی۔ وہ اب بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

a3w
a3w