تلنگانہ

تلنگانہ کے آصف آباد ضلع میں شکاریوں نے ایک مادہ شیر کو ہلاک کردیا،15مشتبہ افرادزیرحراست

15 مئی کی صبح قریبی دیہات کے لوگ جنگل میں بیڑی کا پتے چننے گئے تو انہیں زمین پر مردہ شیر نظر آیا جسے دیکھ کر وہ ڈر کر واپس لوٹ آئے۔ اس کے بعد شکاری مردہ شیر کو تقریباً 200 میٹر تک گھسیٹ کر لے گئے اور اس کی کھال اور پنجے نکال لئے اور باقی لاش کو ایک گڑھے میں دفن کردیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے آصف آباد ضلع کے جنگل میں شکاریوں نے ایک مادہ شیر کو ہلاک کردیا۔تفصیلات کے مطابق آصف آباد ضلع کے آگرُوڈ گاؤں کے قریب جنگلاتی علاقہ میں چھ سال سے گھوم رہی مادہ شیر غیر قانونی شکاریوں کی جانب سے بچھائی گئی بجلی کی تاروں کی زد میں آکر ہلاک ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
شمس آباد کی مندر میں مورتی کو نقصان، ایک شخص گرفتار
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش

اس واقعہ میں محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے 15 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، یہ بات سی سی ایف شانتارام اور ڈی ایف او نیرج کمار نے بتائی۔

انھوں نے بتایا کہ 13 مئی کو یہ مادہ شیر کیمرے میں قید ہوئی تھی اور آگرُوڈ جنگلاتی علاقہ میں لگی بجلی کے تاروں کو ہٹانے متعلقہ حکام سے بار بار کہا گیا، مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

15 مئی کی صبح قریبی دیہات کے لوگ جنگل میں بیڑی کا پتے چننے گئے تو انہیں زمین پر مردہ شیر نظر آیا جسے دیکھ کر وہ ڈر کر واپس لوٹ آئے۔ اس کے بعد شکاری مردہ شیر کو تقریباً 200 میٹر تک گھسیٹ کر لے گئے اور اس کی کھال اور پنجے نکال لئے اور باقی لاش کو ایک گڑھے میں دفن کردیا۔

واقعہ کی اطلاع ملنے پر 16 مئی کو جنگلاتی عملے نے اس مقام کی تلاشی لی، خون کے دھبوں اور بالوں کی مدد سے ہفتہ کی صبح اس مقام کو تلاش کر لیا جہاں شیر کو دفن کیا گیا تھا۔ شیر کے جسم کے باقیات قبضے میں لے کر فارنسک لیب بھیج دیئے گئے ہیں۔