کرناٹک میں ایک بار پھر چیف منسٹر کی تبدیلی پرسیاسی ماحول گرم؟
داوانگیری میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹر شیو گنگا نے کہا ، "دسمبر کے بعد ڈی کے وزیر اعلی بنیں گے ۔ ان کے ریمارکس نے کرناٹک میں قیادت کی ممکنہ تبدیلی کے بارے میں قیاس آرائیوں کا ایک نیا دور شروع کر دیا ہے ۔
بنگلورو: وزیر اعلی کی تبدیلی کے معاملے پر کرناٹک میں سیاسی ماحول ایک بار پھر اس وقت گرم ہوگیا جب اتوار کو چنناگیری سے کانگریس کے ایم ایل اے بسوراجو وی شیو گنگا نے دعوی کیا کہ اس سال دسمبر کے بعد نائب وزیر اعلی اور ریاستی کرناٹک یونٹ کے صدر ڈی کے شیو کمار وزیر اعلی بنیں گے ۔
داوانگیری میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹر شیو گنگا نے کہا ، "دسمبر کے بعد ڈی کے وزیر اعلی بنیں گے ۔ ان کے ریمارکس نے کرناٹک میں قیادت کی ممکنہ تبدیلی کے بارے میں قیاس آرائیوں کا ایک نیا دور شروع کر دیا ہے ۔
شیو کمار نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئےان کے تبصرے کو پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی وزیر اعلی کے عہدے کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی ایسے معاملات میں الجھن پیدا کرنی چاہیے ۔ ایم ایل اے کو پارٹی کے نظم و ضبط پر عمل کرنا چاہیے ۔
بار بار انتباہات کے باوجود مسٹر شیو گنگا اس طرح کے بیانات دیتے رہے ہیں ۔ انہیں نوٹس جاری کیے جائیں گے ۔ "یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مسٹر شیو گنگا نے قیادت میں ممکنہ تبدیلی کی بات کی ہو ۔
وہ پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں کہ مسٹر شیو کمار آنے والے دنوں میں وزیر اعلی کی کرسی سنبھالیں گے ۔ موجودہ وزیر اعلی سدارامیا نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ وزیر اعلی کے طور پر اپنی پانچ سالہ مدت پوری کریں گے ۔
ریاست میں مئی 2023 کے اسمبلی انتخابات کے بعد مسٹر سدارامیا اور مسٹر شیو کمار دونوں اعلی عہدے کے دعویدار تھے ۔ مسٹر سدارامیا کو وزیر اعلی مقرر کیا گیا ، جبکہ مسٹر شیو کمار کو نائب وزیر اعلی اور کرناٹک کانگریس کے صدر کے طور پر شامل کیا گیا۔