تلنگانہ

تلنگانہ میں پولنگ ختم، رائے دہی بحیثیت مجموعی پرامن

دارالحکومت حیدرآباد میں رائے دہی کے فیصد میں کمی دیکھی گئی۔ ریاست کے بعض مراکز رائے دہی میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کے سبب رائے دہی میں رکاوٹ بھی درج کی گئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں چند واقعات کے ماسوا رائے دہی بہ حیثیت مجموعی پرامن رہی۔ ماونوازوں سے متاثرہ علاقوں کے حلقوں میں شام 4 بجے رائے دہی کا اختتام عمل میں آیاجب کہ 106 اسمبلی حلقوں میں رائے دہی شام 5 بجے اختتام کو پہنچی۔حکام نے 5 بجے قطار میں ٹہرے افراد کو بھی حق رائے دہی سے استفادہ کا موقع دیا۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

شہری علاقوں کے برخلاف دیہی علاقوں میں رائے دہی کے سلسلہ میں رائے دہندوں کا کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔ صبح ہی سے مراکز رائے دہی میں مردوخواتین کی طویل قطاریں دیکھی گئیں۔ کئی نوجوان لڑکے لڑکیوں نے بھی اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔

 انہوں نے پہلی مرتبہ رائے دہی میں حصہ لینے کے تجربہ کو مثبت قرار دیتے ہوئے جمہوریت کے اس جشن میں پہلی مرتبہ حصہ داری حاصل کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔ اضلاع میں رائے دہی کا فیصد قابل لحاظ رہا ۔

جب کہ ریاستی دارالحکومت حیدرآباد میں رائے دہی کے فیصد میں کمی دیکھی گئی۔ ریاست کے بعض مراکز رائے دہی میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کے سبب رائے دہی میں رکاوٹ بھی درج کی گئی۔

تلنگانہ میں ہوئی رائے دہی کا تناسب 60 تا 70 فیصد کے درمیان دیکھا جارہا ہے۔ تاہم ابھی اس سلسلہ میں قطعی اعدادوشمار جاری نہیں ہوئے ہیں۔

 آج ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی اتوار 3 دسمبر کو کی جائے گی۔ تلنگانہ کے علاوہ مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور میزورم میں بھی ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو کی جائے گی۔