تلنگانہ

تلنگانہ میں پولنگ ختم، رائے دہی بحیثیت مجموعی پرامن

دارالحکومت حیدرآباد میں رائے دہی کے فیصد میں کمی دیکھی گئی۔ ریاست کے بعض مراکز رائے دہی میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کے سبب رائے دہی میں رکاوٹ بھی درج کی گئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں چند واقعات کے ماسوا رائے دہی بہ حیثیت مجموعی پرامن رہی۔ ماونوازوں سے متاثرہ علاقوں کے حلقوں میں شام 4 بجے رائے دہی کا اختتام عمل میں آیاجب کہ 106 اسمبلی حلقوں میں رائے دہی شام 5 بجے اختتام کو پہنچی۔حکام نے 5 بجے قطار میں ٹہرے افراد کو بھی حق رائے دہی سے استفادہ کا موقع دیا۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
سچے دل سے توبہ کرنے والوں کیلئے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
بھینسہ میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے مسلم ملازم پر قاتلانہ حملہ، فرقہ پرست عناصر کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

شہری علاقوں کے برخلاف دیہی علاقوں میں رائے دہی کے سلسلہ میں رائے دہندوں کا کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔ صبح ہی سے مراکز رائے دہی میں مردوخواتین کی طویل قطاریں دیکھی گئیں۔ کئی نوجوان لڑکے لڑکیوں نے بھی اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔

 انہوں نے پہلی مرتبہ رائے دہی میں حصہ لینے کے تجربہ کو مثبت قرار دیتے ہوئے جمہوریت کے اس جشن میں پہلی مرتبہ حصہ داری حاصل کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔ اضلاع میں رائے دہی کا فیصد قابل لحاظ رہا ۔

جب کہ ریاستی دارالحکومت حیدرآباد میں رائے دہی کے فیصد میں کمی دیکھی گئی۔ ریاست کے بعض مراکز رائے دہی میں الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کے سبب رائے دہی میں رکاوٹ بھی درج کی گئی۔

تلنگانہ میں ہوئی رائے دہی کا تناسب 60 تا 70 فیصد کے درمیان دیکھا جارہا ہے۔ تاہم ابھی اس سلسلہ میں قطعی اعدادوشمار جاری نہیں ہوئے ہیں۔

 آج ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی اتوار 3 دسمبر کو کی جائے گی۔ تلنگانہ کے علاوہ مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور میزورم میں بھی ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو کی جائے گی۔