حیدرآباد

تاریخی باغ عام کی دیکھ بھال میں غفلت: ہندوستان کے قدیم ترین پارکوں میں سے ایک کی حیثیت خطرے میں

تاہم، باغ عام کی ناقص دیکھ بھال، ورزش کے آلات کی کمی، بچوں کے کھیلنے کی خراب حالت، پینے کے پانی اور بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی اس کی حیثیت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

حیدرآباد: شہر کا باغ عام، جو ہندوستان کے چھٹے قدیم ترین پارک کے طور پر جانا جاتا ہے، اور امرتسر کا جلیانوالہ باغ، جو ساتویں مقام پر ہے، تاریخی نشانات کے طور پر مشہور ہیں۔

متعلقہ خبریں
ورزش صرف فٹنس نہیں بلکہ جسم و دماغ کی مکمل صحت کا ذریعہ ہے: مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری
حج ہاوز میں عازمین حج کے قیام و طعام کے انتظامات کا جائزہ
"اظہار رائے کی آزادی کا مطلب دوسروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں”: جسٹس راما سبرامنین
بھارتیہ ودیا بھون میں انداز ہند مشاعرہ و کوی سملین کا کامیاب انعقاد، روزنامہ منصف کے غیر معمولی تعاون کی ستائش
"خدا کے لیے اپنے گھروں میں بچوں سے اردو میں بات کریں: لکشمی دیوی راج – انجمن ریختہ گویان کی ‘تقریبِ عید ملاقات’ میں ممتاز شخصیات کا خطاب”

تاہم، باغ عام کی ناقص دیکھ بھال، ورزش کے آلات کی کمی، بچوں کے کھیلنے کی خراب حالت، پینے کے پانی اور بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی اس کی حیثیت کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ غفلت جاری رہی تو باغ عام جلد ہی ہندوستان کے ٹاپ 10 قدیم ترین پارکوں کی فہرست سے باہر ہو سکتا ہے، جس سے اس کی تاریخی اہمیت کو نقصان پہنچے گا۔

حیدرآباد کے ماحولیات اور سماجی کارکن، محمد عابد علی، نے اس معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "باغ عام کی موجودہ حالت اس کے تاریخی ورثے کے لئے ایک خطرہ ہے۔ اگر فوری طور پر مناسب اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ نہ صرف پارک کی حیثیت بلکہ شہر کی ثقافتی شناخت بھی متاثر ہوگی۔”

یہ صورت حال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہماری قدیم یادگاروں کی حفاظت اور دیکھ بھال کی کتنی ضرورت ہے تاکہ آنے والی نسلوں کے لئے ان کی اہمیت برقرار رکھی جا سکے۔