دہلی

اسدالدین اویسی جیسے کئی ممتاز امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کل ہوجائے گا

سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو مرکزی وزیرگری راج سنگھ‘ٹی ایم سی کی شعلہ بیاں قائد مہوا موئترا اور مجلس کے اسدالدین اویسی جیسے کئی ممتاز امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ پیر کے دن ہوجائے گا۔

امراوتی/ لکھنو: سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو مرکزی وزیر گری راج سنگھ‘ٹی ایم سی کی شعلہ بیاں قائد مہوا موئترا اور مجلس کے اسدالدین اویسی جیسے کئی ممتاز امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ پیر کے دن ہوجائے گا۔

متعلقہ خبریں
کلیان بنرجی کی حرکت غیرجمہوری تھی: جگدمبیکا پال
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
شیڈول سے قبل انٹرمیڈیٹ میں داخلہ نہ لیں
گاندھی جی کو کے سی آر کا خراج
ملزم ہندوستانی جمہوریت کو بدنام کرناچاہتا تھا، پارلیمنٹ کی سکیورٹی توڑنے کے سلسلہ میں عدالت میں چارج شیٹ

13مئی کو 10 ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں میں پھیلے 96لوک سبھا حلقوں میں چوتھے مرحلہ کے تحت ووٹ ڈالے جائیں گے۔لوک سبھا الیکشن کے ساتھ آندھراپردیش کی تمام 175اسمبلی نشستوں پر بھی پولنگ ہوگی۔

آندھراپردیش میں وائی ایس آرکانگریس‘ انڈیابلاک اور این ڈی اے کے مابین سہ رخی مقابلہ ہورہا ہے۔ این ڈی اے میں بی جے پی کے ساتھ چندرابابونائیڈو کی تلگودیشم پارٹی اور پون کلیان کی جن سینا پارٹی شامل ہیں۔ کل کے مرحلہ میں اوڈیشہ اسمبلی کی 28نشستوں کیلئے بھی پولنگ ہوگی۔

لوک سبھا کیلئے 1717 امیدوار میدان میں ہیں۔ 1.92لاکھ پولنگ اسٹیشنوں میں 19لاکھ سے زائد پولنگ عہدیدار تعینات کئے گئے ہیں۔17کروڑ 70لاکھ رائے دہندے ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ ان میں خواتین کی تعداد8کروڑ73لاکھ ہے۔ فلم اداکار سے سیاستداں بنے شتروگھن سنہا آسنسول سے پھرالیکشن لڑرہے ہیں۔

ان کا مقابلہ بی جے پی کے سینئر قائد ایس ایس اہلوالیہ سے ہے۔ لوک سبھا الیکشن کے ابتدائی تین مرحلوں میں 543کے منجملہ 283 حلقوں میں پولنگ مکمل ہوچکی ہے۔

پیر کے دن تلنگانہ کی تمام 17‘آندھراپردیش کی تمام 25‘اترپردیش کی 13‘بہار کی5‘ جھارکھنڈ کی 4‘مدھیہ پردیش کی 8‘مہاراشٹرا کی 11‘ اوڈیشہ کی 4‘ مغربی بنگال کی 8نشستوں کے علاوہ جموں و کشمیر کی ایک نشست کے لئے رائے دہی ہوگی۔ باوقار حلقہ لوک سبھا سری نگر میں 24امیدوار میدان میں ہیں۔

اگست2019ء میں دفعہ370کی برخاستگی کی بعد کشمیر میں یہ پہلا بڑا الیکشن ہے۔ نیشنل کانفرنس نے بااثرشیعہ رہنما آغاسیدروح اللہ مہدی کو میدان میں اتارا ہے جبکہ نوجوان قائد وحید پرا پی ڈی پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں۔ اپنی پارٹی نے اشرف میر کو اپنا امیدوار بنایا ہے جبکہ بی جے پی الیکشن نہیں لڑرہی ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے ابتدائی تین مرحلوں میں رائے دہی کا تناسب بالترتیب 66.14 فیصد‘66.71فیصد اور65.68 فیصد رہا۔ الیکشن کمیشن کا ماننا ہے کہ گرمی کی شدت رائے دہی میں کمی کی ایک وجہ رہی ہوگی۔