سوشیل میڈیایوروپ

بہو کی قاتل، سکھ خاتون 15 سال بعد جیل سے رہا

ایک 86 سالہ برطانوی سکھ خاتون جس نے اپنی بہو کو قتل کروایا تھا جیل کی سزا کاٹنے کے بعد حکام نے اس کو رہا کردیا۔ بتایا جاتاہے کہ 1998 میں بچن کور اتوال نے اپنی بہو کو قتل کروادیا تھا۔

لندن: ایک 86 سالہ برطانوی سکھ خاتون جس نے اپنی بہو کو قتل کروایا تھا جیل کی سزا کاٹنے کے بعد حکام نے اس کو رہا کردیا۔ بتایا جاتاہے کہ 1998 میں بچن کور اتوال نے اپنی بہو کو قتل کروادیا تھا۔

متعلقہ خبریں
عتیق احمد کے لڑکوں کے خلاف جبری وصولی کا کیس

بتایا جاتاہے کہ خاتون کے کسی دوسرے سے ناجائز تعلقات پر بچن کور اتوال جس کاتعلق ہیاز سے ہے بہو کو قتل کروانے پر جیل کی سزا دی گئی اور 15سال سے کم مدت گزرنے کے بعد اس کی رہائی عمل میں آئی۔

خاتون کو 2007 میں 20سال کے لیے جیل کی سزا دی گئی تھی کیونکہ اس نے 27 سالہ بہو سرجیت اتوال کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔

بتایا جاتاہے کہ بہو کے کسی دوسرے سے ناجائز تعلقات پر ساس نے قتل کامنصوبہ بنایا کیونکہ بہو اس کے بیٹے سے طلاق کی خواہاں تھی۔

86 سالہ بچن کور نے خاندان میں شرمندگی محسوس کرتے ہوئے انتہائی اقدام کا منصوبہ بنایا تھا کیونکہ بہو سرجیت اتوال اس کے بیٹے سکھ دیو سے طلاق کی خواہاں تھی۔

پیرول بورڈ نے بچن کو ناسازی صحت کی بنیادوں پر رہائی کے احکامات جاری کئے۔ یہ بات ڈیلی مرر نے بتائی۔ جج نے اس کو کم از کم20سال جیل کی سزا دی تھی۔ عدالت کا کہناہے کہ بچن اب بھی سماج کے لیے خطرہ ہے۔

گزشتہ سال مذکورہ خاتون کو جیل سے رہا کیاگیا۔ بتایا جاتاہے کہ بچن نے جیل کے اسٹاف کے ساتھ اہانت آمیز برتا ؤ کی بھی وہ مرتکب قرار دی گئی۔

ڈیلی مرر نے بتایا ہے کہ سرجیت اتوال کو دو نوجوان بچے ہیں۔ ناموس قتل کا یہ مسئلہ موضوع بحث رہا۔ بتایا جاتاہے کہ سکھ دیو بھی قتل کا مجرم قرار دیاگیا۔ اس کو کم ازکم 27 سال جیل کی سزا دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ بہو کے رویہ سے وہ انتہائی برہم رہا کرتی تھیں کیونکہ بہو کا اس کے بیٹے کے ساتھ سلوک بھی اچھا نہیں تھا۔ صورتحال پیچیدہ اور کشیدہ ہوتی جارہی تھی۔