نماز تمام انبیاء کرامؑ کا راستہ ہے: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
مولانا نے کہا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ نماز مومنوں پر مقررہ وقت پر فرض کی گئی ہے، اس لیے اس کی بروقت ادائیگی ضروری ہے۔ نماز اللہ کی یاد میں مشغولیت کا ذریعہ ہے، جو بندے کو اپنے رب سے قریب کرتی ہے اور مومن کو کفار و برائیوں کے مقابلے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
حیدرآباد: خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز، نامپلی حیدرآباد، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نماز تمام انبیاء کرام علیہ السلام کا راستہ ہے اور مومن کے لئے سکون، ہدایت اور نور کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
مولانا نے کہا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ نماز مومنوں پر مقررہ وقت پر فرض کی گئی ہے، اس لیے اس کی بروقت ادائیگی ضروری ہے۔ نماز اللہ کی یاد میں مشغولیت کا ذریعہ ہے، جو بندے کو اپنے رب سے قریب کرتی ہے اور مومن کو کفار و برائیوں کے مقابلے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
باجماعت نماز کی اہمیت
مولانا نے حدیثِ رسول ﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بغیر عذر کے نمازِ باجماعت میں شامل نہیں ہوتے، ان کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے سخت تنبیہ فرمائی ہے۔ اگر لوگوں کو نماز عشاء میں شامل ہونے کا ثواب معلوم ہوتا تو وہ گھسٹتے ہوئے بھی شریک ہوتے۔
معذور اور بیمار افراد کے لئے سہولتیں
مولانا نے کہا کہ اسلام دینِ فطرت ہے اور کوئی ایسا حکم نہیں دیتا جو انسان کی طاقت سے باہر ہو۔
- اگر قیام ممکن نہ ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھی جائے۔
- اگر بیٹھنا بھی مشکل ہو تو لیٹ کر سر کے اشارے سے نماز ادا کی جائے۔
- رکوع و سجدہ نہ ہو سکے تو اشارہ سے ان کی ادائیگی کی جا سکتی ہے۔
- پانی میسر نہ ہو تو وضو کے بجائے تیمم کیا جائے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ مساجد میں رکھے گئے کرسیوں پر معذور یا بیمار افراد نماز ادا کرسکتے ہیں، لیکن محض آرام طلبی یا کپڑوں کو بچانے کی غرض سے کرسی پر نماز پڑھنا جائز نہیں۔
فقہاء کے دلائل
مولانا صابر پاشاہ نے فقہاء کرام کی آراء اور مختلف کتب کے حوالے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص بیماری یا بڑھاپے کے باعث جھکنے کے قابل نہ ہو تو کرسی، تختہ یا تکیہ پر سجدہ کرنا درست ہے۔ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بھی بیماری کے دوران تکیہ پر سجدہ کیا تھا اور رسول اللہ ﷺ نے اس پر منع نہیں فرمایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر رکوع و سجدہ ممکن نہ ہو تو سر کے اشارے سے کیا جائے، اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ سجدہ کا اشارہ رکوع سے زیادہ جھکاؤ والا ہو۔