تلنگانہ

تلنگانہ میں پانچ نئے پی جی میڈیکل کالجس کے قیام کی تیاریاں مکمل

نیشنل میڈیکل کونسل نے اب یوجی(ایم بی بی ایس) کورس کے بغیر بھی پی جی میڈیکل کالجس کے قیام کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد ریاستی حکومت نے کنگ کوٹھی، مر‌یال گوڑہ، بھدراچلم، بانسواڑہ اور پداپلی میں سرکاری پی جی میڈیکل کالجس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ریاست میں پانچ نئے پوسٹ گریجویٹ (پی جی) میڈیکل کالجس قائم کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

متعلقہ خبریں
ایم ایس اے کی دوائی کی قیمت میں کمی کا سنگِ میل: نیٹکو کا رسڈیپلم جنریک ورژن متعارف
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

نیشنل میڈیکل کونسل نے اب یوجی(ایم بی بی ایس) کورس کے بغیر بھی پی جی میڈیکل کالجس کے قیام کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد ریاستی حکومت نے کنگ کوٹھی، مر‌یال گوڑہ، بھدراچلم، بانسواڑہ اور پداپلی میں سرکاری پی جی میڈیکل کالجس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ علاقوں میں موجود 200 بستروں پر مشتمل سرکاری اسپتالوں کو تدریسی اسپتالوں میں تبدیل کیا جائے گا تاکہ ان میں پی جی کورسس کی تعلیم دی جا سکے۔ چونکہ ایم بی بی ایس کے بعد پی جی کرنے والے ڈاکٹروں کی سرکاری اور خانگی اسپتالوں میں زیادہ مانگ رہتی ہے، اس لیے ریاست میں پی جی تعلیم کے لیے طلبہ کی دلچسپی میں اضافہ ہو رہا ہے۔


ریاست میں فی الحال 1:4 کے تناسب سے پی جی سیٹوں کی شدید قلت ہے، جس پر میڈیکل طلبہ حکومت سے کئی دنوں سے سیٹوں میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حال ہی میں ریاست کے دورے پر آئے این ایم سی چیئرمین کے سامنے بھی ریاست کے وزیر صحت نے یہ مسئلہ اٹھایا۔


پی جی سیٹوں میں اضافہ سے نہ صرف ریاست میں طبی تعلیم کو فروغ ملے گا بلکہ دور دراز علاقوں میں بھی بہتر طبی خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔