تلنگانہ

وزیر اعظم نے عوام سے کئے وعدوں کوپورانہیں کیا: ٹی آر

کارگزارصدربی آرایس کے ٹی راما راؤ نے عوام کومکروفریب کی عادی کانگریس سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔

حیدرآباد: کارگزارصدربی آرایس کے ٹی راما راؤ نے عوام کومکروفریب کی عادی کانگریس سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
لکشمی بم نہیں عنقریب سیاسی ایٹم بم پھٹنے والے ہیں: پونگولیٹی
وزیراعظم کی پیرالمپکس میں میڈل جیتنے والوں سے بات چیت (ویڈیو)

مندامری میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس نے عوام کو60 سالوں تک دھوکہ دیا‘آبپاشی‘پینے کے پانی اور برقی سے محروم رکھا۔150 سالہ قدیم جماعت کی گیارینٹی ختم ہوچکی ہے۔

کے ٹی آر نے کہاکہ ایک طرف تلنگانہ کے ساتھ مسلسل ناانصافی کرنے والی بی جے پی ہے تو دوسری طرف کانوں پر پھول لگانے والی کانگریس ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں دونوں جماعتوں کی ضمانتیں ضبط ہوجانا چاہئے۔انہوں نے عوام سے سوال کیا کہ کیا بغیر وارنٹی کی حامل کانگریس کی گیارنیٹیز پر اعتماد کیاجاسکتاہے؟وزیر بلدی نظم ونسق نے کہاکہ اگر غلطی سے بھی کانگریس کووٹ دیاگیا تو ایک بات کی گیارنٹی ہے کہ شعبہ زراعت کو صرف تین گھنٹہ ہی برقی سربراہ کی جائے گی۔

انہوں نے واضح کیاکہ کانگریس کے معنی آنسوں‘تکالیف اوربی آرایس کے معنی فلاح وبہبود اور خوشحالی ہے۔وزیر اعظم کے دورے محبوب نگر پرسماجی پلاٹ فارم‘”ایکس“پرتبصرہ کرتے ہوئے کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ دس سال قبل مودی نے سرزمین محبوب نگر پر عوام سے وعدے کئے تھے جن کو آج تک پورا نہیں کیاگیا۔

2014میں محبوب نگر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے یوپی اے اتحاد پر پالمورو‘رنگاریڈی پروجیکٹ کی تکمیل میں عدم تعاون پر شدید تنقیدکی تھی مگر ان کے اس بیان کودس سال گزرگئے وہ مودی جنہوں نے یوپی اے قیادت پر گہری نیند میں رہنے کا الزام عائد کیا تھاآج خودہی سوگئے۔

انہوں نے مودی سے جاننا چاہاکہ گزشتہ دس سالوں میں محبوب نگر کی ترقی کے لئے کونسا تیرماراگیا۔ کیا محبوب نگر کے کسی ایک پروجیکٹ کے لئے مالی مدد دی گئی؟۔ کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ گزشتہ دس سالوں میں مرکز کی طرف سے دی گئی مدد صفر ہے اور تلنگانہ میں بی جے پی کوبھی صفر نشستوں پر ہی اکتفا کرناپڑئے گا۔