امریکہ و کینیڈا

وزیر اعظم مودی نے امریکہ کے مختلف شعبوں کے اہم شخصیات سے ملاقات کی

وزیر اعظم مودی نے مسک کو ہندوستان میں الیکٹرانک موبیلیٹی اور تیزی سے بڑھتے ہوئے خلائی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔

نیویارک: امریکہ کے دورے پر گئے وزیر اعظم نریندر مودی نے مختلف شعبوں کے ماہرین، کمپنیوں کے سی ای اوز اور معززین سے ملاقات کی ہندوستانی وقت کے مطابق منگل کی رات یہاں پہنچے مسٹر مودی نے ٹیک تکنیکی شعبے کے ماہر کاروباری اور ٹیسلا انک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک سے ملاقات کی ۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں اہل ووٹرس کے اندراج کی مہم
ایلون مسک کی دولت میں ایک دن میں 33 ارب 50 کروڑ ڈالر کا اضافہ
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
دہشت گردی پر دُہرے معیار کی کوئی گنجائش نہیں، برکس چوٹی کانفرنس سے مودی کا خطاب

وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں ٹیکنالوجی کو قابل رسائی اور سستی بنانے میں مسٹر مسک کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے مسٹر مسک کو ہندوستان میں الیکٹرانک موبیلیٹی اور تیزی سے بڑھتے ہوئے خلائی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔

مودی نے امریکہ کے سرکردہ ماہرین صحت کے ایک گروپ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے ماہرین کے ساتھ صحت کی بہتر نگہداشت کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے استعمال، انٹیگریٹیو میڈیسن پر زیادہ زور اور صحت کی دیکھ بھال کی بہتر تیاری سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم نے ہندوستانی امریکی گلوکارہ، موسیقار اور گریمی ایوارڈ یافتہ محترمہ فالگونی شاہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے محترمہ شاہ کی ان کے گانے ’ایبنڈینس ان ملیٹس‘ کے لیے ستائش کی، جو صحت مند اور ماحول دوست موٹے اناج کے بارے میں بیداری پیدا کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے موسیقی کے ذریعے ہندوستان اور امریکہ کے لوگوں کو ایک ساتھ لانے کے لیے ان کی تعریف کی۔

مودی نے نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات اور کاروباری شخصیت پروفیسر پال رومر سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے آدھار اور ڈیجی لاکر جیسے اختراعی ٹولز کے استعمال سمیت ہندوستان کے ڈیجیٹل سفر پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے شہری ترقی کے لئے ہندوستان کی طرف سے کئے جانے والے مختلف اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم نے امریکی بدھ مت کے اسکالر، مصنف اور پدم شری ایوارڈ یافتہ پروفیسر رابرٹ تھرمن سے ملاقات کی۔ انہوں نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بدھ مت کی اقدار کی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بدھ مت کے فلسفے کے ساتھ ہندوستان کے تعلق اور بدھ مت کے ورثے کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔