پروفیسر محمد مسعود احمد کا دورہ قطر، بحرین و سعودی عرب
پروفیسر محمد مسعوؔد احمد ہاسپٹل چیف آپریٹنگ آفیسر، رینوا بی بی کینسر ہاسپٹل جو ایک نامور ہیلتھ کیر مینجمنٹ پروفیسر کے علاوہ ایک معروف مصنف و شاعر بھی ہیں، اپنے ادبی، تعلیمی دورے پر قطر، بحرین و سعودی عرب کے لئے 12/ نومبرکو روانہ ہونے والے ہیں۔
حیدرآباد: پروفیسر محمد مسعوؔد احمد ہاسپٹل چیف آپریٹنگ آفیسر، رینوا بی بی کینسر ہاسپٹل جو ایک نامور ہیلتھ کیر مینجمنٹ پروفیسر کے علاوہ ایک معروف مصنف و شاعر بھی ہیں، اپنے ادبی، تعلیمی دورے پر قطر، بحرین و سعودی عرب کے لئے 12/ نومبرکو روانہ ہونے والے ہیں۔
جہاں وہ دوحہ، قطر میں 13/ نومبر کو QPL اور”تلاش“ تنظیموں کی جانب سے پہلا عالمی مشاعرہ کی صدارت کریں گے، جن میں عالمی شہرت یافتہ شعرائے کرام شرکت کررہے ہیں۔
جوہر کانپوری، شبینہ ادیب، ڈاکٹر ماجد دیوبندی، ڈاکٹر شکیل اعظمی، محترمہ والا جمال (مصر)، کے علاوہ خلیج و برصغیر کے دوسرے نامور شعراء بھی حصہ لیں گے۔اس مشاعرہ کے مہمانِ خصوصی جناب راجویر سنگھ راز ؔ اور اس مشاعرہ کے کنوینر سراج انصاری فاؤنڈر و ڈائیریکٹر QPLقطر ہوں گے۔
اسی طرح 14/ نومبر کو پروفیسر مسعود ؔ احمد ایک اہم ہیلتھ لکچر بعنوان ”کینسر، شعور بیداری، احتیاط اور تدابیر“ مخاطب کریں گے،جو کہ 100لکچرر سیریس کا ایک سلسلہ ہے۔ اس کے بعد اس لکچر کو بحرین و سعودی عرب کے دوسرے شہروں میں بھی مخاطب کریں گے۔
اس کی اہمیت و افادیت اس وجہ سے بھی بڑھ جاتی ہے کہ WHOکے اعداد و شمار ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ اگلے چند سالوں میں دنیا کے ہر پانچویں آدمی کو کینسر ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔اور یہ عمر کے کسی بھی حصے میں ممکن ہوسکتا ہے۔
خاص طورپر ہندوستان میں 80فیصد کینسر کے مریض آخری مرحلے میں ہاسپٹل سے رجوع ہوتے ہیں، جہاں پر علاج مشکل ہوجاتا ہے۔اگر لوگ صرف تماکو سے احتیاط کرتے ہیں تو دنیا میں 40 فیصد کینسر کو روکا جاسکتا ہے۔
اس لئے ان چیزوں کی اہمیت کی بنا پر پروفیسر مسعود احمد اور رینوا بی بی کینسر ہاسپٹل نے کینسر کے روک تھام کے لئے یہ اقدامات کیے ہیں، جس میں ہندوستان اور ہندوستان کے باہر 100لکچرس منعقد کیے جارہے ہیں تا کہ لوگوں کو کینسر کے نقصانات سے آگاہ کیا جاسکے۔
پروفیسر مسعود احمدان لکچرس کے علاوہ قطر، بحرین اور سعودی عرب میں ادبی نشستوں میں بھی شرکت کریں گے۔ خاص طورپر دمام، ریاض، جدہ اور بحرین کے ادبی تنظیموں اور شعراء سے ملاقات کریں گے۔