سوشیل میڈیا

اویسی پر حملہ ، ملزمین کی ضمانت کالعدم

۔ سپریم کورٹ نے دوبارہ غورو خوض کیلئے اس معاملہ کوہائیکورٹ سے رجوع کردیااورسچن شرمااور شبھم گرجرکوہدایت دی کہ وہ اندرون ایک ہفتہ پولیس کے سامنے خودسپردگی اختیا ر کریں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج الہ آبادہائیکورٹ کے ایک حکم کوکالعدم کردیا جس کے ذریعہ جاریہ سال فروری میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کے دوملزمین کوضمانت منظورکی گئی تھی۔ عدالت نے انہیں خودسپردگی اختیارکرنے ایک ہفتہ کی مہلت دی۔

 جسٹس ایم آر شاہ اورجسٹس ایم ایم سندریش پر مشتمل بنچ نے کہاکہ ہائیکورٹ نے کہاکہ ضمانت منظور کرتے ہوئے کوئی وجہ نہیں بتائی۔ سپریم کورٹ نے دوبارہ غورو خوض کیلئے اس معاملہ کوہائیکورٹ سے رجوع کردیااورسچن شرمااور شبھم گرجرکوہدایت دی کہ وہ اندرون ایک ہفتہ پولیس کے سامنے خودسپردگی اختیا ر کریں۔

عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کوبھی ہدایت دی کہ وہ خودسپردگی کی تاریخ سے چارہفتوں کے اندر ملزمین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنائیں۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگاکہ آل انڈیامجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی) کے صدراسدالدین اویسی کی گاڑی ہاپوڑمیں اس وقت حملہ کیاگیاتھاجب 3۔ فروری کومغربی اترپردیش میں انتخابات سے متعلق تقاریب میں شرکت کے بعد دہلی واپس ہورہے تھے۔

 ریاست میں اسمبلی انتخابات شروع ہونے سے ایک ہفتہ پہلے یہ واقعہ پیش آیاتھا۔3افراد شرما،گرجر اورعالم کو اس واقعہ میں ملوث ہونے پر گرفتار کرلیاگیاتھا۔ عدالت عظمیٰ نے ستمبرمیں تیسرے ملزم عالم کو دی گئی ضمانت کے خلاف درخواست کومسترد کردیاتھا۔

 سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں اویسی نے ان دونوں کودی گئی ضمانت کوچالینج کیاتھا اورکہاتھاکہ یہ ناانصافی اورنفرت سے متعلق جرائم جس کے نتیجہ میں اقدام قتل کا واقعہ پیش آیاہے اورجس کانشانہ ایک معروف رکن پارلیمنٹ تھے، اس میں تعصب کی ایک مثال ہے۔اویسی نے ان دونوں کودی گئی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چالینج کیاتھا۔