دہلی

سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ بہرحال ضروری: سپریم کورٹ

ہندوستانی سرمایہ کاروں کے مفادات کے تحفظ سے متفکر سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن کہا کہ اسٹاک مارکٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے پختہ میکانزم بنانے کی ضرورت ہے۔

نئی دہلی: ہندوستانی سرمایہ کاروں کے مفادات کے تحفظ سے متفکر سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن کہا کہ اسٹاک مارکٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے پختہ میکانزم بنانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
اسٹاک مارکٹ کے گرنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچ گیا
نیٹ تنازعہ، سی بی آئی تحقیقات سے سپریم کورٹ کا انکار
دہلی میں شیومندر کا انہدام روکنے سے سپریم کورٹ کا انکار
نیٹ امتحان، امیدواروں کے رعایتی نشانات منسوخ، متاثرہ طلبہ کے لئے دوبارہ امتحان (تفصیلی خبر)
ماچرلہ کے ایم ایل اے رام کرشنا ریڈی پر سپریم کورٹ کی پھٹکار

اس نے بھولے بھالے سرمایہ کاروں کے مبینہ استحصال اور اڈانی گروپ کی حصص قدر میں ”مصنوعی گراوٹ“ کے معاملہ میں مفاد ِ عامہ کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے مرکز اور مارکٹ ریگولیٹر سیبی کی رائے جاننی چاہی۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے اندیشہ دور کیا اور سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ وہ سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا(سیبی) کے عہدیداروں کو بتادیں کہ عدالت کسی سائے کے تعاقب کا منصوبہ نہیں رکھتی۔

سہ رکنی بنچ نے وزارت ِ فینانس اور دیگر سے مختلف مسائل پر جانکاری مانگی۔ اس نے کہا کہ یہ صرف ایک اوپن ڈائیلاگ ہے۔ عدالت کے سامنے ایک مسئلہ لایا گیا ہے۔

ہمیں فکر اس بات کی ہے کہ ہندوستانی سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ کیسے یقینی ہو۔ شاید سیبی تحقیقات نہیں کررہا ہے۔ سیبی کے عہدیداروں کو بتادیجئے کہ سائے کا تعاقب کرنے کا ہمارا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ آج ملک میں سرمایہ بلاروک ٹوک آ جا رہا ہے۔

اب ہر کوئی مارکٹ میں ہے۔ ہم مستقبل میں کیسے یقینی بناسکتی ہیں کہ ہندوستانی سرمایہ کاروں کا تعاقب ہو۔ مختصر سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ مفادِ عامہ کی درخواستوں میں 10لاکھ کروڑ روپیوں کے نقصان کی بات کہی گئی ہے۔

بنچ نے تجویز کیا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی جائے۔ سالیسیٹر جنرل نے سیبی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ مارکٹ ریگولیٹر اور دیگر ادارے اپنا کام کررہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ہم صرف سن رہے ہیں۔ کیس کے محاسن پر کوئی تبصرہ نہیں کررہے ہیں کیونکہ اسٹاک مارکٹ عام طورپر "Sentiments” پر چلتی ہے۔

a3w
a3w