"آئی لو محمد” کے نام پر مظاہرہ، نعرے بازی اور پتھراؤ، 6 گرفتار
مظاہرین نے اس دوران سخت نعرے بازی کی اور پولیس کی جانب سے تین سے چار نوجوانوں کو حراست میں لیے جانے پر مشتعل ہو گئے۔ حالات اُس وقت بگڑ گئے جب ہجوم نے پولیس ٹیم پر پتھراؤ شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں ماحول کشیدہ ہو گیا اور کئی لوگوں کو چوٹیں بھی آئیں۔
نئی دہلی: اُتر پردیش کے اُناؤ ضلع میں اتوار کی رات اُس وقت کشیدگی پھیل گئی جب "آئی لو محمد” معاملے میں درج ایف آئی آر کے خلاف مسلم نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ اطلاعات کے مطابق، یہ احتجاج گنگا گھاٹ نگر پالیکا پریشد اور منوہر نگر میں تقریباً رات ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوا۔
مظاہرین نے اس دوران سخت نعرے بازی کی اور پولیس کی جانب سے تین سے چار نوجوانوں کو حراست میں لیے جانے پر مشتعل ہو گئے۔ حالات اُس وقت بگڑ گئے جب ہجوم نے پولیس ٹیم پر پتھراؤ شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں ماحول کشیدہ ہو گیا اور کئی لوگوں کو چوٹیں بھی آئیں۔
کشیدہ حالات کو قابو میں لانے کے لیے پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاٹھی چارج کیا اور ہجوم کو تتر بتر کر دیا۔ اس واقعے میں چھ سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ پولیس نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 6 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ دیگر کی شناخت کے لیے ویڈیو فوٹیج کی مدد سے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ای ایس پی، اے ڈی ایم، ایس ڈی ایم سمیت کئی تھانوں کی پولیس فورس علاقے میں تعینات کی گئی ہے تاکہ مزید کشیدگی کو روکا جا سکے۔ ایس پی جے پرکاش سنگھ نے خود موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور افسران کو سخت ہدایات دیں۔ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ حالات قابو میں ہیں اور امن و امان بحال رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔
پولیس نے سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جو بھی افراد ہجوم کو بھڑکانے میں ملوث پائے گئے اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔