حیدرآباد

حیدرآباد کے پرانے شہر میں حضرت محمدؐ کے خلاف توہین آمیز بیان پر احتجاج، کاروبار بند

حیدرآباد کے پرانے شہر میں منگل کے روز کاروباری مراکز بند رہے، جس کا مقصد غازی آباد کے سوامی یتی نرسمہانند کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرنا تھا۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے پرانے شہر میں منگل کے روز کاروباری مراکز بند رہے، جس کا مقصد غازی آباد کے سوامی یتی نرسمہانند کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرنا تھا۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

حیدرآباد پولیس نے ان کے خلاف ایک ویڈیو پیغام میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں مبینہ توہین آمیز تبصرہ کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا۔

تحریک مسلم شبان اور 36 دیگر تنظیموں کی جانب سے دیے گئے بند کے اعلان پر چارمینار، مدینہ بلڈنگ، پتھر گٹی، حسینی علم، معین باغ، عیدی بازار، جگدیش مارکیٹ، افضل گنج اور دیگر علاقوں میں کاروبار مکمل طور پر بند رہا۔

پولیس نے پرانے شہر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے تاکہ امن و امان کو برقرار رکھا جاسکے۔ بند کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ یہ احتجاج پہلے بھی رواں ماہ کے آغاز میں مختلف علاقوں میں ہونے والے مظاہروں کے بعد کیا گیا ہے۔