دہلی

موہن بھاگوت نے میری بڑی تکریم کی: اقبال درانی

اقبال درانی نے کہا کہ میرے دادا سنسکرت ٹیچر تھے اور میں جب بھی ان کے اسکول جاتا تو ہرکوئی مجھے پنڈت جی کا پوتا کہتا تھا‘ لہذا یہ ہمیشہ میرے ڈی این اے میں تھا۔ اقبال درانی کا گاؤں بہار کے ضلع بانکا میں مندارپروت (مندارہل) کے سامنے واقع ہے۔

نئی دہلی: قلمکار‘ہدایت کار اور پروڈیوسر اقبال درانی نے جنہوں نے قدیم ویدک سنسکرت کتاب سام وید کا ہندی اور اردو میں ترجمہ کیا ہے‘ آئی اے این ایس سے اپنا تجربہ شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے انہیں بھائی جیسی عزت دی۔

متعلقہ خبریں
محمد سمیع کے بھائی محمد کیف کا ایک اور یادگار مظاہرہ
پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر دائرۃ المعارف کا جائزہ لیں گے
بھارت میں رہنے والا ہر شخص ایک ہی خاندان کا فرد ہے: موہن بھاگوت
ڈرگس استعمال کیس، فلم ڈائرکٹر کو پولیس کے سامنے حاضر ہونے کی ہدایت
ہندوستان سب کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتا ہے: موہن بھاگوت

درانی نے کہا کہ یہ ان کیلئے بڑے اعزازکی بات تھی کہ موہن بھاگوت نے انہیں اسٹیج پر گلے لگایا اور بھائی جیسی عزت دی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ترجمہ مکمل کرنے میں لگ بھگ 6 سال لگے۔

 اقبال درانی نے کہا کہ میرے دادا سنسکرت ٹیچر تھے اور میں جب بھی ان کے اسکول جاتا تو ہرکوئی مجھے پنڈت جی کا پوتا کہتا تھا‘ لہذا یہ ہمیشہ میرے ڈی این اے میں تھا۔ اقبال درانی کا گاؤں بہار کے ضلع بانکا میں مندارپروت (مندارہل) کے سامنے واقع ہے۔

 انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی زندگی میں کبھی بھی مذہبی تعصب کا سامنا کرنا نہیں پڑا۔ انہوں نے خواب میں بھی نہ سوچاتھا کہ وہ سام ویدکا ترجمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی کتاب کو تصویروں سے سجایا ہے۔سام وید کا ہندی اور اردو ترجمہ جاری ہوچکا ہے اور عنقریب مارکٹ میں دستیاب ہوجائے گا۔