دہلی

سرکاری عہدیداروں کو معمول کی کارروائی کے طور پر طلب نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کے لئے واضح رہنمایانہ خطوط جاری کئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری عہدیداروں کو چھوٹی چھوٹی بات پر عدالت میں طلب نہ کیا جائے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کے لئے واضح رہنمایانہ خطوط جاری کئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری عہدیداروں کو چھوٹی چھوٹی بات پر عدالت میں طلب نہ کیا جائے۔

متعلقہ خبریں
مشین چوری کیس، اعظم خان اور بیٹے کی درخواست ضمانت مسترد
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
ہیمامالینی کے خلاف ناشائستہ تبصرہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز

سپریم کورٹ نے تین سال پہلے زبانی طور پر کہا تھا کہ ججس شہنشاہوں کی طرح پیش نہیں آسکتے اور معمول کی کارروائی کے طور پر عہدیداروں کو طلب نہیں کیا جاسکتا۔

کورٹ نے کہا تھا کہ عدلیہ اور عاملہ کے درمیان اختیارات کی تقسیم کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔ اچھی حکمرانی باہمی احترام پر مبنی ہوتی ہے۔