مہاراشٹرا

پونے حادثہ کیس،200 کی رفتار سے کار چلانے والا امیر باپ کا نابالغ بیٹا حالت نشہ میں

عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا تھا کہ جس کار نے 24 سالہ انیش اوادھیا اور اشونی کوشٹا کو ہلاک کیا وہ 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی جب اس نے دونوں کی موٹر سائیکل کو کچل دیا

پونے: پونے مہاراشٹر میں، ایک امیر شخص نے 2 آئی ٹی انجینئرز کو اپنی لگژری پورشے کار  سے کچل کر ہلاک کر دیا۔ حادثہ کے وقت 17 سالہ نابالغ لڑکا شراب کے نشہ میں تھا۔ بے ہوشی کی حالت میں وہ پونے کی سڑکوں پر اپنی لگژری کار چلا رہا تھا جس کی ملاقات مدھیہ پردیش کے رہنے والے انیش اور اشونی سے ہوئی۔

متعلقہ خبریں
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
مہاراشٹرا اسٹیٹ اِسکلس یونیورسٹی رتن ٹاٹا سے موسوم
اُدھو ٹھاکرے ہسپتال میں داخل
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال

 پونے کے ایک امیر بلڈر کا بیٹا اس وقت ایک پب میں پارٹی کر کے واپس آ رہا تھا۔ گاڑی میں اس کے دوست بھی موجود تھے۔ پولیس ذرائع نے این ڈی ٹی کو کو بتایا کہ لڑکے کے دوستوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شراب کے نشہ میں تھا جب اس نے اپنی 2.5 کروڑ روپے کی پورشے کار سے دو لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتاردیا۔

عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا تھا کہ جس کار نے 24 سالہ انیش اوادھیا اور اشونی کوشٹا کو ہلاک کیا وہ 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی جب اس نے دونوں کی موٹر سائیکل کو کچل دیا۔ تصادم اتنا خوفناک تھا کہ اشونی اور انیش ہوا میں چھلانگ لگا کر نیچے گر کر ہلاک ہوگئے۔ مشتعل ہجوم نے لڑکے کو پکڑا تو وہ نشے میں دھت دکھائی دیا۔ ہجوم نے اس کی پٹائی بھی کی۔

ایک نابالغ کو شراب پیش کرنے پر بار کے مالک اور اس کے ملازمین کو گرفتار کر کے پوچھ تاچھ کی گئی۔ مہاراشٹر میں شراب پینے کی قانونی عمر کم از کم 25 سال ہے، جب کہ نابالغ کی عمر صرف 17 سال ہے۔

لڑکے کے خون میں الکحل کی سطح کے بارے میں بہت سے سوالات پوچھے گئے ہیں۔ خاص طور پر ان انکشافات کے بعد کہ جن پولیس عہدیداروں نے اسے گرفتار کیا ان نے پروٹوکول توڑا، دو کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ان پولیس عہدیداروں پر اس لڑکے کو فوری طور پر خون کے ٹیسٹ کے لیے نہ لے جانے کا بھی الزام ہے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حادثہ کے چند گھنٹے بعد جب لڑکے کو خون کے ٹیسٹ کے لیے لے جایا گیا تو ساسون ہسپتال کے دو ڈاکٹروں اور ایک وارڈ بوائے نے نابالغ ملزم کو پانی پلایا تھا جس سے شراب کی مقدار کم ہو سکتی تھی۔ نمونوں میں ہیرا پھیری کے لیے اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔