مہاراشٹرا

ناحق ماخوذ کئے گئے اعجاز شیخ دہشت گردی کے کیس میں بری، جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی کامیاب قانونی مدد

ممبئی کی خصوصی سیشن عدالت کے جج بی ڈی شیلکے نے گزشتہ کل مہاراشٹر کے پونے شہر کے رہنے والے شیخ اعجاز شیخ سعید نامی شخص کو ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر دہشت گردی کے مقدمہ سے بری کردیا۔

ممبئی: ممبئی کی خصوصی سیشن عدالت کے جج بی ڈی شیلکے نے گزشتہ کل مہاراشٹر کے پونے شہر کے رہنے والے شیخ اعجاز شیخ سعید نامی شخص کو ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر دہشت گردی کے مقدمہ سے بری کردیا۔

متعلقہ خبریں
مسلمانوں کے تمام مسائل کو حل کرنے چیف منسٹر کا تیقن
فرقہ واریت کا نعرہ لگانے والے ملک کے دشمن:مدنی

جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) نے یہ قانونی امداد فراہم کی۔ملزم پر انڈین مجاہدین نامی تنظیم کی جانب سے نیوز چینل اور اخباروں کو دہلی بم دھماکہ اور فائرنگ کی اطلاع دینے کا الزام تھا۔

ممبئی سائبر سیل پولس اسٹیشن نے 19اکتوبر 2010ء کو مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزم پر تعزیرات ہند کی دفعات ۵۶۴، ۷۶۴، ۸۶۴، ۹۱۴، ۳۵۱، ۷۰۵ اور یو اے پی اے قانون کی دفعات ۰۱، ۶۱ اور ۸۱ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

مشتبہ ای میل بی بی سی نیوز چینل کی جانب سے ممبئی سائبر سیل پولس اسٹیشن کو بھیجا گیا تھا،جس کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ممبئی سیشن عدالت کی جانب سے ٹرائل شروع کئے جانے کے وقت ملزم کے اہل خانہ نے جمعیۃعلماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی سے قانونی مدد طلب کی تھی، جس کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹرقانونی امداد کمیٹی نے ایڈوکیٹ حسنین قاضی کو ملزم کے دفاع میں پیش ہونے کے لئے مقرر کیا۔

دوران سماعت عدالت میں استغاثہ نے 9 سرکاری گواہوں کو ملزم کے خلاف گواہی دینے کے لئے عدالت میں پیش کیا،جس سے دفاعی وکیل حسنین قاضی نے جرح کی۔گواہوں میں پنچ گواہ،پولس گواہ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم (یو اے پی ای سینکشن) و دیگر آزاد گواہ شامل تھے۔

ایڈوکیٹ حسنین قاضی نے جرح کے دوران عدالت کو بتایا تھا کہ ملزم کو اس مقدمہ میں بلی کا بکرا بنایا گیا ہے، ایف آئی آر درج کئے جانے کے پانچ سال بعد ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی نیز ملزم کے خلاف دیا گیا یو اے پی اے سیکشن غیر قانونی ہے۔

سیشن عدالت نے دفاعی وکیل کے دلائل کی روشنی میں یو اے پی اے سیکشن کو غیر قانونی قرار دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں تحریر کیا ہے کہ یو اے پی اے قانون کے اطلاق کے لئے دیاجانے والا خصوصی حکم یعنی کہ سینکشن آرڈر غیر قانونی ہے۔ اتھاریٹی نے اجازت نامہ دیتے وقت رہنمایانہ اور ضروری اصولوں کی پاسداری نہیں کی تھی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ استغاثہ کی جانب سے پیش کئے گئے گواہان کی گواہی کا باریکی سے جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ ملزم اعجاز شیخ اس مقدمہ میں ملوث تھا۔استغاثہ ملزم کے خلاف خاطر خواہ ثبوت عدالت میں پیش نہیں کرسکی جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ ملزم نے ہی نیوز چینلز اور پرنٹ میڈیا کو ای میل بھیجا تھا۔

عدالت نے ایک جانب جہاں ملزم اعجاز شیخ کو مقدمہ سے بری کردیا وہیں مفرور ملزم محسن چودھری کے خلاف علیحدہ چارج شیٹ داخل کرنے کا استغاثہ کو حکم دیا۔

ممبئی کی سیشن عدالت نے ملزم اعجاز شیخ کو اس مقدمہ سے بری کرتے ہوئے جیل سے رہا کئے جانے کا حکم جاری کیا ہے لیکن ملزم کی جیل سے رہائی ممکن نہیں ہوگی کیونکہ ملزم کو حیدر آباد بم دھماکہ مقدمہ میں پھانسی کی سزا ہوئی ہے جبکہ ممبئی 13/7 سلسلہ وار بم دھماکہ مقدمہ زیر سماعت ہے۔ ملزم اعجاز شیخ کے متذکرہ دونوں مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کررہی ہے۔

a3w
a3w