مہاراشٹرا

مہاراشٹرا میں مسلمانوں کو 5 فیصد کوٹہ دینے رئیس شیخ کا مطالبہ

سماج وادی پارٹی رکن ِ اسمبلی رئیس شیخ نے چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے کو لکھا ہے کہ ریاست میں مسلم برادری کو سرکاری نوکریوں اور تعلیم میں 5 فیصد ریزرویشن دیا جائے۔

تھانے: سماج وادی پارٹی رکن ِ اسمبلی رئیس شیخ نے چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے کو لکھا ہے کہ ریاست میں مسلم برادری کو سرکاری نوکریوں اور تعلیم میں 5 فیصد ریزرویشن دیا جائے۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا میں دستانے بنانے والی فیکٹری میں آتشزدگی، 13 مزدور ہلاک
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
کانگریس اور آر ایس ایس کومسلم قیادت برداشت نہیں: اسد اویسی
مسلم لیڈروں نے بنگلورو پولیس کمشنر کی تقرری پر افسوس کا اظہار کیا
فرضی ”سی ایم او عہدیدار“ نے پونے کے دو بڑے کالجس کو ٹھگ لیا

بھیونڈی(ضلع تھانے) کے رکن ِ اسمبلی نے مکتوب کی کاپی جمعہ کے دن میڈیا کو دی۔ غور طلب ہے کہ مہاراشٹرا اسمبلی جاریہ ہفتہ مراٹھا برادری کو 10 فیصد ریزرویشن دینے قانون منظور کرچکی ہے۔

رئیس شیخ نے مکتوب میں لکھا کہ پچھلی کانگریس۔ این سی پی حکومت نے آرڈیننس جاری کرتے ہوئے مسلمانوں کو تعلیم میں 5 فیصد ریزرویشن دیا تھا جسے بمبئی ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا لیکن آرڈیننس قانون کی شکل اختیار نہیں کرسکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کا مطالبہ مسلمانوں کی معاشی اور تعلیمی پسماندگی کی بنیاد پر کیا جارہا ہے اور اس سے مسلم برادری کی ”50 ذیلی ذاتوں“ کو فائدہ پہنچے گا۔

سماج وادی پارٹی قائد نے مرہٹوں کو علیحدہ ریزرویشن کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ او بی سی کوٹہ کو ہاتھ نہیں لگانا چاہئے۔ مہاراشٹرا کی آبادی میں مسلمان 11.5 فیصد ہیں۔ جسٹس راجندر سچر کمیشن (2006) اور جسٹس رنگناتھ مشرا کمیٹی(2004) نے مسلم فرقہ کی پسماندگی ثابت کی تھی۔