حیدرآبادسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف رین بازار نوجوانوں کا مظاہرہ

رین بازار پولیس اسٹیشن کے روبرو آج رات درجنوں نوجوانوں کے یکجا ہوکر سوشل میڈیا پر مسلمانوں اورشعیرہ اسلام کے خلاف اشتعال انگیزپوسٹ شیئر کرنے کے خلاف مظاہرہ کے باعث کچھ دیر کیلئے صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی تاہم پولیس نے صورتحال پر قابوپالیا اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) رین بازار پولیس اسٹیشن کے روبرو آج رات درجنوں نوجوانوں کے یکجا ہوکر سوشل میڈیا پر مسلمانوں اورشعیرہ اسلام کے خلاف اشتعال انگیزپوسٹ شیئر کرنے کے خلاف مظاہرہ کے باعث کچھ دیر کیلئے صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی تاہم پولیس نے صورتحال پر قابوپالیا اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا۔

متعلقہ خبریں
گولف سٹی سے 10ہزار افراد کو روزگار ملنے کی توقع
حیدرآباد، تعمیراتی صنعت میں قائد بن کر ابھرے گا
جی ایچ ایم سی کا اگلا میئر بی جے پی کا ہوگا: بنڈی سنجے
شانتی نگر میں مدرسہ کے طلباء کے ساتھ زدوکوب کرنے والے پولیس ملازمین کی فوری معطلی اور تحقیقات کی جائیں: مولانا جعفر پاشاہ کا چیف منسٹر سے مطالبہ
اصلاح معاشرہ کے لئے نکاح کو آسان کرنا اور اس کے لئے خواتین کو آگے آنا وقت کی اہم ضرورت: ڈاکٹر رفعت سیما

بتایاجاتا ہے کہ کشن کمار راجپوت نے انسٹا گرام پرشرانگیز پوسٹس شیئر کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ماحول کو مکدر کرنے کی کوشش کررہا تھا جس پر کچھ مقامی نوجوان اُس کے پاس پہنچ کر ان پوسٹس کو حذف کردینے کی خواہش کئے جس پر وہ اپنی حرکت پر نادم شرمندہ ہونے کے بجائے مصر تھا کہ وہ اس طرح کے پوسٹس شیئر کرتا رہے گا۔

اُس کا ایک ساتھی بھی اسی طرح کی شرانگیزی کررہا تھا۔ نوجوانوں نے اُس سے اُلجھنے کے بجائے رین بازار پولیس اسٹیشن میں اُس کے خلاف ایک شکایت درج کی۔

بتایاجاتا ہے کہ پولیس نے اُس نوجوان کو حراست میں لے لیااور کسی دوسری جگہ منتقل کردیا۔پولیس نے احتجاج کرنے والے نوجوانوں کو یقین دلایاکہ خاطی کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار وہاں پہنچ گئے اور حالات کا جائزہ لیا۔

نوجوانوں کو منتشر کئے جانے کے باوجود بھی اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر دوسرے نوجوان وہاں جمع ہونے لگے تھے۔ اس شرپسند نے سوشل میڈیا پرایک پوسٹ میں سدی عنبر بازار مسجدکی سمت ایک ہندو اوتارتیر اندازی کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ایک اور پوسٹ میں اُس نے ہندوؤں کو اُکساتے ہوئے یہ بیان کیا کہ جو ہماری مندر کو توڑے گا تو اُن کے مسلم علاقہ کو تباہ کردیاجائے۔