حیدرآباد

’راجہ سنگھ اب تیری الٹی گنتی شروع ہوگئی‘ منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن کے باہر کالو سنگھ کا ایم ایل اے پر سنسنی خیز ریمارک

حیدرآباد کے منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن حدود میں گورکشک کالو سنگھ کے خلاف سوشل میڈیا پر مبینہ دھمکی آمیز پیغامات کے معاملے میں ایک نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حیدرآباد کے منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن حدود میں گورکشک کالو سنگھ کے خلاف سوشل میڈیا پر مبینہ دھمکی آمیز پیغامات کے معاملے میں ایک نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شکایت گزار منوج سنگھ نے پولیس کو بتایا کہ انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے سنگین دھمکیاں موصول ہوئیں، جس کے بعد انہوں نے قانونی کارروائی کے لیے پولیس سے رجوع کیا۔

متعلقہ خبریں
راجہ سنگھ کو حلقہ لوک سبھا ظہیرآباد سے الیکشن لڑنے پارٹی کا مشورہ
پرجا پالانا کے انتظامات پر راجہ سنگھ کا عدم اطمینان
انتخابی وعدوں پر عدم عمل آوری پر کانگریس کو بی جے پی کا انتباہ
راجہ سنگھ کی شکست ممکن ہے اگر مسلم ووٹ تقسیم نہ ہوں
14ماہ بعد راجہ سنگھ پارٹی دفتر میں قدم رکھا

پولیس نے شکایت ملتے ہی ایف آئی آر درج کر لی اور کالو سنگھ کو تھانے طلب کرکے ابتدائی پوچھ گچھ کا آغاز کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری مواد کے آن لائن شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، جن کی تکنیکی جانچ کے بعد کیس کو آگے بڑھایا جائے گا۔

دوسری جانب کالو سنگھ نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقامی ایم ایل اے راجہ سنگھ ان کے خلاف سیاسی بنیاد پر مقدمات درج کروا رہے ہیں۔ کالو سنگھ نے دعویٰ کیا کہ انہیں بدنام کرنے کے لیے جان بوجھ کر جھوٹے کیسز ڈالے جا رہے ہیں۔

کالو سنگھ نے ایک ویڈیو پیغام میں سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف شرپسند عناصر سوشل میڈیا بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجہ سنگھ کے حامی ان کے “الفاظ اور کلپس” کا غلط استعمال کر رہے ہیں تاکہ ان پر دباؤ ڈالا جا سکے۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ قانون کا احترام کرتے ہیں اور پولیس تحقیقات میں مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں۔

پولیس نے ویڈیو میں سامنے آنے والی اشتعال انگیز زبان، دھمکی آمیز لہجے اور سیاسی حوالوں کے حصوں کا علیحدہ تکنیکی جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آیا ان بیانات کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا تھا یا وہ کسی ذاتی تنازعے کا حصہ ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس اس معاملے کو سنگین نوعیت کا سائبر دھمکی کیس سمجھتے ہوئے مزید شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔ دونوں فریقوں کے بیانات کو ریکارڈ میں شامل کیا جا رہا ہے اور قانونی پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

Munsif News 24×7 اس معاملے کی ہر پیشرفت قارئین تک پہنچاتا رہے گا، خصوصاً پولیس تحقیقات، سائبر شواہد کی جانچ اور سیاسی الزامات کے حوالے سے آئندہ ہونے والی کارروائیوں پر مسلسل نظر رکھی جائے گی۔