ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی
راجستھان میں ایک بچی کو قتل کے بعد بھٹی میں جلائے جانے کے معاملے پر راجیہ سبھا میں بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکمراں پارٹی کی طرف سے نعرے بازی کے درمیان اپوزیشن نے منی پور معاملے پر قاعدہ 276 کے تحت بحث کرانے کی مانگ کو لے کر شدید ہنگامہ آرائی کے باعث آج ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی اور وقفہ صفر نہ ہو سکا۔
نئی دہلی: راجستھان میں ایک بچی کو قتل کے بعد بھٹی میں جلائے جانے کے معاملے پر راجیہ سبھا میں بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکمراں پارٹی کی طرف سے نعرے بازی کے درمیان اپوزیشن نے منی پور معاملے پر قاعدہ 276 کے تحت بحث کرانے کی مانگ کو لے کر شدید ہنگامہ آرائی کے باعث آج ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی اور وقفہ صفر نہ ہو سکا۔
صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اراکین وینکٹرمنا راؤ موپی دیوی، پروفیسر منوج کمار جھا اور عمران پرتاپ گڑھی کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی حکمراں جماعت کے ارکان نے نعرے بازی شروع کردی۔ یہ دیکھ کر اپوزیشن ارکان بالخصوص کانگریس ارکان بھی نعرے لگاتے ہوئے اپنی نشستوں سے اٹھ کر آگے آگئے۔ اس دوران چیئرمین نے کانگریس کے جے رام رمیش سے پوچھا کہ کیا ہم اپنے اراکین کو ان کی سالگرہ پر بھی مبارکباد بھی نہیں دے سکتے۔ اس کے بعد ایوان میں خاموشی چھا گئی اور تینوں ارکان کو مبارکباد پیش کی گئی۔ مسٹر پرتاپ گڑھی کا یوم پیدائش 6 اگست کو ہے، لیکن اس دن چھٹی ہونے کی وجہ سے انہیں بھی آج ہی مبارکباد دی گئی۔
قانون سازی کی کارروائی نمٹانے اور ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھے جانے کے بعد چیئرمین نے کہا کہ انہیں آج رول 276 کے تحت کل 48 نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ اس دوران قائد ایوان پیوش گوئل نے راجستھان میں ایک بچی کے قتل اور اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے اور اسے بھٹی میں جلانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے اس پر کام کو ملتوی کرتے ہوئے بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں ریاستی حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔
اس کے بعد چیئرمین نے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کو بولنے کے لیے کہا لیکن حکمراں پارٹی کے اراکین نے نعرے بازی شروع کردی، تب چیئرمین نے کہا کہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کو بولنے دینا چاہئے۔ انہیں اپنی بات کہنے سے نہیں روکا جا سکتا۔
اس کے بعد مسٹر کھڑگے نے کہا کہ راجستھان یا چھتیس گڑھ میں آپ کے (بھارتیہ جنتا پارٹی) لیڈر مقامی سطح پر اپنی بات اٹھانے کی اہلیت رکھتے ہیں اور ان مسائل کو یہاں نہیں اٹھایا جا سکتا۔ اس پر چیئرمین نے مسٹر کھڑگے کو درمیان میں ہی روکتے ہوئے کہا کہ آرڈر کے ایک سوال پر انہوں نے انتظام دیاتھا جس کے تحت منی پور ہو یا راجستھان یا چھتیس گڑھ، وہاں کے مسائل کو ایوان میں اٹھایا جا سکتا ہے اور اس پر بحث کی جا سکتی ہے۔
اس کے بعد مسٹر کھڑگے نے بولنا شروع کیا تو حکمراں پارٹی کے ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا جس کے جواب میں اپوزیشن ارکان نے بھی نعرے بازی شروع کردی۔ اس پر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی 11 بجکر 31 منٹ پر 12 بجے تک ملتوی کر دی جس کے باعث آج وقفہ صفر نہ ہو سکا۔