ہنگامہ کے سبب راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی
راجیہ سبھا میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے آج شدید ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے وقفہ سوالات اور وقفہ صفر نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
نئی دہلی: راجیہ سبھا میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے آج شدید ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے وقفہ سوالات اور وقفہ صفر نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
اس سے قبل وقفہ صفر کے دوران کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے منی پور میں خواتین پر مظالم کے معاملے پر وزیر اعظم کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان میں ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
وقفہ سوالات کے آغاز پر چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے سے بات رکھنے کو کہا۔ مسٹر کھڑگے جیسے ہی کھڑے ہوئے، حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا۔
اسی دوران چیئرمین نے کہا کہ وزیر خارجہ نے وقفہ صفر کے دوران اپنا بیان دیا جس پر رول 251 کے تحت سوال کرنے کا موقع دیا گیا تھا لیکن اس کا فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔ اس دوران جب دونوں طرف سے ہنگامہ آرائی جاری رہی تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
صبح ایوان میں کارروائی شروع ہونے پر قانون سازی کا کام نمٹائے جانے کے بعد جیسے ہی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے صدر، نائب صدر اور وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کے بارے میں بیان دینا شروع کیا، ویسے ہی اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے منی پور کے معاملے پر ہنگامہ شروع کر دیا، جس کی وجہ سے وزیر خارجہ کے بیان میں سے کچھ بھی صاف سنا نہیں جا سکا۔
وزیر خارجہ کے بیان کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ارکان سے رول 251 کے تحت وضاحت طلب کرنے کو کہا لیکن ہنگامہ جاری رہا۔ اس دوران حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان بھی اپنی نشستوں سے اٹھ گئے اور نعرے لگائے۔
اس دوران ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے کہا کہ وزیر خارجہ نے ارکان کو ہندوستان کی بین الاقوامی امیج کے بارے میں آگاہ کرایا ہے لیکن کچھ لوگ اسے سمجھتے نہیں ہیں۔
انہوں نے بعض اپوزیشن ارکان کے کالے کپڑے پہن کر ایوان میں آنے پر تبصرہ کیا کہ ان کا مستقبل بھی کالا ہے۔ ان کی زندگی میں ایک دن اندھیرا ختم ہوگا اور سورج نمودار ہوگا۔
اسی دوران چیئرمین نے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کا نام پکارا اور وہ بھی کھڑے ہوگئے لیکن حکمراں پارٹی نے نعرے بازی شروع کردی جس کی وجہ سے ان کا بیان نہیں سنا جاسکا۔
مسٹر جے شنکر نے ہنگامہ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ، فرانس اور متحدہ عرب امارات کے دورے کا تفصیلی بیان دیا اور اپنے دوروں کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
امریکہ میں کیے گئے معاہدے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ خلائی تحقیق اور سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کے حوالے سے بامعنی گفتگو ہوئی ہے۔