تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں رکھشا بندھن تہوار کا جوش و خروش، بازاروں میں رنگا رنگ مناظر
گھروں میں بہنیں روایتی لباس زیب تن کر اپنے بھائیوں کی کلائی پر راکھی باندھ رہی ہیں، ماتھے پر تلک لگا رہی ہیں اور ان کی لمبی عمر و خوشحالی کے لیے دعائیں دے رہی ہیں۔ بدلے میں بھائی اپنی بہنوں کو تحائف اور نذرانے پیش کر رہے ہیں۔ کئی خاندانوں میں یہ موقع میل ملاپ اور گھریلو محفلوں کا سبب بن رہا ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں آج رکھشا بندھن کا تہوار نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ صبح سویرے سے ہی گلی کوچوں اور بازاروں میں بہنوں اور بھائیوں کا ہجوم دیکھا جا رہا ہے۔
دکانوں پر رنگ برنگی راکھیاں، چوڑیاں، مٹھائیاں اور تحائف کی خریداری اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔
حیدرآباد، سکندرآباد، ورنگل، کریم نگر، نظام آباد، وجے واڑہ، وشاکھاپٹنم اور دیگر شہروں کے بڑے بازاروں میں خواتین اور بچیوں کی چہل پہل نمایاں ہے۔ مٹھائی کی دکانوں پر برفی، لڈو، جلیبی اور دیگر روایتی پکوانوں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
کئی دکانوں اور شاپنگ مالس نے تہوار کے موقع پر خصوصی رعایتی آفرس متعارف کرائے ہیں۔
گھروں میں بہنیں روایتی لباس زیب تن کر اپنے بھائیوں کی کلائی پر راکھی باندھ رہی ہیں، ماتھے پر تلک لگا رہی ہیں اور ان کی لمبی عمر و خوشحالی کے لیے دعائیں دے رہی ہیں۔ بدلے میں بھائی اپنی بہنوں کو تحائف اور نذرانے پیش کر رہے ہیں۔ کئی خاندانوں میں یہ موقع میل ملاپ اور گھریلو محفلوں کا سبب بن رہا ہے۔
سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں بھی راکھی تقاریب کا انعقاد کیا گیا، جہاں طالبات نے اپنے ساتھی طلبہ اور اساتذہ کی کلائیوں پر راکھی باندھ کر بھائی چارے اور محبت کا پیغام دیا۔ مختلف سماجی تنظیموں نے یتیم خانوں، معذور بچوں کے اداروں اور پولیس ملازمین کے درمیان بھی راکھی تقسیم کرکے اس تہوار کو مزید بامعنی بنایا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بڑے شہروں میں آج صبح سے ہی گاڑیوں کی آمدورفت میں اضافہ ہوا ہے، تاہم عوامی تعاون سے حالات قابو میں ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں اور بس اسٹینڈس پر بھی ہجوم دیکھا جا رہا ہے کیونکہ کئی افراد اپنے آبائی مقامات کا سفر کر رہے ہیں تاکہ اپنے خاندان کے ساتھ یہ تہوار منا سکیں۔
راکھی بندھن کا تہوار صرف بھائی بہن کے رشتے کا نہیں بلکہ باہمی محبت، اعتماد اور ایک دوسرے کے تحفظ کی علامت ہے، جو معاشرتی ہم آہنگی کو مضبوط کرتا ہے۔