دہلی

Ramdev Sharbat Jihad controversy: ایک کمپنی ’شربت جہاد‘ فروخت کرتے ہوئے مساجد اور مدارس تعمیر کررہی ہے:رام دیو (ویڈیو)

یوگا گرو، کاروباری شخصیت اور پتنجلی آیوروید کے بانی بابا رام دیو کو ”شربت جہاد“ کا متنازعہ بیان دینے پر شدید تنقید کا سامنا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک کمپنی شربت بیچ کر حاصل ہونے والی آمدنی سے مساجد اور مدارس تعمیر کر رہی ہے۔

نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک)Ramdev Sharbat Jihad controversy یوگا گرو، کاروباری شخصیت اور پتنجلی آیوروید کے بانی بابا رام دیو کو ”شربت جہاد“ کا متنازعہ بیان دینے پر شدید تنقید کا سامنا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک کمپنی شربت بیچ کر حاصل ہونے والی آمدنی سے مساجد اور مدارس تعمیر کر رہی ہے۔(Ramdev Sharbat Jihad controversy)

رام دیونے، جن کا ماضی مختلف قانونی تنازعات سے بھرا ہوا ہے‘ یہ اشتعال انگیز بیان ایک ویڈیو میں دیا جس میں وہ پتنجلی کے ”روز شربت“ کو فروغ دے رہے تھے۔ یہ ویڈیو 3 اپریل کو پتنجلی کی فیس بک پر اپ لوڈ کی گئی اور اسے کئی حلقوں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواستوں کی سپریم کورٹ میں سماعت

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پتنجلی نے لکھا”اپنے خاندان اور معصوم بچوں کو ’شربت جہاد‘ اور کولڈ ڈرنکس کے نام پر فروخت ہونے والے ٹوائلٹ کلینر جیسے زہر سے بچائیں۔ صرف پتنجلی کے شربت اور جوس گھر لائیں۔“ ویڈیو میں رام دیو کولڈ ڈرنکس کو نشانہ بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ گرمیوں میں پیاس بجھانے کے نام پر پیا جانے والا ٹوائلٹ کلینر جیسا زہر ہے۔ انہوں نے اسے ایک ”حملہ“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ زہر کی مانند ہے۔(Ramdev Sharbat Jihad controversy)

رام دیو ویڈیو میں کہتے ہیں ”گرمیوں میں پیاس بجھانے کے نام پر لوگ کولڈ ڈرنکس پیتے ہیں جو اصل میں ٹوائلٹ کلینر ہیں۔ ایک طرف ٹوائلٹ کلینر جیسے زہر کا حملہ ہے اور دوسری طرف ایک کمپنی شربت بیچ کر اس کی کمائی سے مسجدیں اور مدرسے بناتی ہے۔ ٹھیک ہے، یہ ان کا مذہب ہے“۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ مذکورہ کمپنی ”ہمدرد“ کا مشہور برانڈ ”روح افزا“ ہے اور دعویٰ کیا کہ اس کے ذریعے مساجد و مدارس کی مالی معاونت کی جاتی ہے۔

اس کے برعکس رام دیو کے مطابق، اگر کوئی پتنجلی کا شربت خریدتا ہے تو وہ گروکل، آچاریہ کولم، پتنجلی یونیورسٹی اور بھارتیہ شکشا بورڈ جیسے اداروں کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے اس کو ”شربت جہاد“ کا نام دیتے ہوئے اسے ”لو جہاد“ اور ”ووٹ جہاد‘ سے تشبیہ دی، اور کہا کہ لوگوں کو اس سے بچنا چاہیے۔رام دیو نے کہا:”جیسے لو جہاد اور ووٹ جہاد ہوتا ہے، ویسے ہی شربت جہاد بھی ہے۔ تو آپ کو خود کو اس شربت جہاد سے بچانا چاہیے۔

"یہ ویڈیو فیس بک پر اب تک 3.7 کروڑ سے زیادہ مرتبہ دیکھی جا چکی ہے، اور ایک صارف نے تبصرہ کیا”اس کا کاروبار سست ہو رہا ہے، اس لیے اس نے نیا پروڈکٹ لانچ کیا ہے۔“رام دیو کے اس بیان پر شدید عوامی ردعمل سامنے آیا ہے، اور کئی افراد نے ان پر اسلاموفوبیا کو بطور مارکیٹنگ حکمتِ عملی استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس تنازع نے بااثر شخصیات کے عوامی رائے پر اثر اور تفرقہ انگیز بیانات کے کردار پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ (Ramdev Sharbat Jihad controversy)

معروف فیکٹ چیکر محمد زبیر نے کہا:”شربت جہاد؟ لالا رام دیو اب ہندو-مسلم کارڈ کھیل کر اپنی گھٹیا کوالٹی کی پتنجلی شربت بیچ رہا ہے۔ اسے پتا ہے یہی طریقہ ہے ہندوستانیوں کو بیوقوف بنانے کا۔ یہی رام دیو تھا جس نے مشرق وسطیٰ میں پتنجلی کے پروڈکٹس حلال سرٹیفیکیشن کے ساتھ بیچے تھے، خاص طور پر خلیجی ممالک کو ایکسپورٹ ہونے والی مصنوعات کے لیے حلال سرٹیفیکٹ حاصل کیا تھا۔