حیدرآباد

ووٹر لسٹ میں اصلاحات،درخواست پر سماعت سے ہائی کورٹ کا انکار

عدالت نے ریمارک کیا کہ فہرست رائے دہندگان میں اصلاحات کیلئے الیکشن کمیشن سے ربط پیدا کئے بغیر داخل کردہ عرضی میں وہ مداخلت نہیں کرے گی۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ نے فہرست رائے دہندگان میں اصلاحات سے متعلق داخل کردہ عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ درخواست گزار پر واضح کردیا گیا کہ اگر فہرست رائے دہندگان کے متعلق کوئی اعتراض ہے تو وہ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر سے رجوع ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
سچے دل سے توبہ کرنے والوں کیلئے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ شہریان کی جانب سے داخل کئے جانے والے اعتراضات کا حل فراہم کرے۔ عدالت نے ریمارک کیا کہ فہرست رائے دہندگان میں اصلاحات کیلئے الیکشن کمیشن سے ربط پیدا کئے بغیر داخل کردہ عرضی میں وہ مداخلت نہیں کرے گی۔

 کانگریس قائد فیروز خان نے عدالت میں عرضی داخل کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حلقہ اسمبلی نامپلی میں فہرست رائے دہندگان سے بوگس ناموں کو حذف کرنے سے عہدیداروں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے وہ گذشتہ انتخابات میں کانگریس ٹکٹ پر مقابلہ کرتے ہوئے شکست سے دوچار ہوگئے تھے۔

 ان کی عرضی پر چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس این وی شراون کمار پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔ عدالت نے واضح کردیا کہ فہرست رائے دہندگان میں دفعہ21,22,23 کے تحت نظر ثانی، اصلاحات، ناموں کا اندراج اور اخراج کا اختیار صرف الیکشن کمیشن کو ہی ہے۔

 حال ہی میں 19 ستمبر کو نظر ثانی شدہ فہرست رائے دہندگان جاری کی گئی تھی۔ اس نظر ثانی شدہ فہرست پر اعتراضات داخل کرنے کا موقع ابھی موجود ہے۔

جس سے درخواست گذار استفادہ کرسکتا ہے اور عرضی کو خارج کرنے کا اعلان کیا۔نظر ثانی شدہ قطعی فہرست رائے دہندگان کی اجرائی کے بعد ریاست میں جملہ ووٹروں کی تعداد 3.17کروڑ ہوگئی ہے۔