پرکاشم بیارج سے 5 کشتیوں کے ٹکرانے کے واقعہ کی تحقیقات۔ سازش کا گمان
حالیہ سیلاب کے دوران پرکاشم بیارج سے 5 کشتیوں کے ٹکرائے جانے کو سازش قرار دیتے ہوئے آندھراپردیش کے وزیر آبی وسائل این رام نائیڈو نے پیر کے روز کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔
حیدرآباد: حالیہ سیلاب کے دوران پرکاشم بیارج سے 5 کشتیوں کے ٹکرائے جانے کو سازش قرار دیتے ہوئے آندھراپردیش کے وزیر آبی وسائل این رام نائیڈو نے پیر کے روز کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے اس واقعہ کا سخت نوٹ لیاہے اور اس کی تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہم صورتحال میں جہاں 11.42لاکھ کیوزک پانی بہہ رہا تھا، بیارج سے 5 کشتیوں کے ٹکرائے جانے کے پس پردہ سازش معلوم ہورہی ہے۔ اس واقعہ کے حقائق کو جاننے کے لئے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ 5کشتیوں کا وزن 40 سے 50 ٹن بتایا گیا ہے۔ یہ کشتیاں سیلاب کے دوران بیارج کے 67, 69اور70دروازوں کو عبور کرتے ہوئے کاؤنٹر ویٹ سے ٹکراگئی تھیں۔
خوش قسمتی سے کشتیوں کے ٹکرانے سے اہم ڈھانچہ یا بیارج کو کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔ یہ تصور کرنا بہت ہی مشکل ہوگا کہ کشتیوں کے ٹکرانے کے بعد مین ڈھانچہ یا بیارج کے گیٹوں کو نقصان پہنچتا تو کتنی تباہی ہوتی۔ محکمہ آبپاشی نے پولیس میں شکایت درج کرادی ہے۔ کسانوں اور ان کی تنظیموں نے کہا کہ اس واقعہ سے کئی شکوک جنم لے رہے ہیں۔
ایسی بڑی کشتیوں کو ساحل/ کناروں پر ٹھہرایا جاتا ہے۔ ہر ایک کشتی کی قیمت 40لاکھ سے 50لاکھ روپے بتائی جاتی ہے۔ تین کشتیوں کو پلاسٹک کی ایک رسی سے باندھا گیا تھا جس سے کئی شکوک وشبہات جنم لے رہے ہیں۔ ایسے خدشات بھی کئے جارہے ہیں کہ ان بڑی کشتیوں کو بیارج سے جان بوجھ کر ٹکرایا گیا ہے۔
رام نائیڈو نے کہا کہ 5میں ایک کشتی گیٹ کے نیچے گرپڑی، جبکہ تین کشتیاں پھنس گئیں۔ پانچویں کشتی کی تلاش جاری ہے۔ شناخت کی گئی تین کشتیوں کا مالک ایک ہی ہے، جو وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد کا حامی بتایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کشتیوں کا رنگ وائی ایس آر سی پی کے رنگ جیسا ہے۔