گیان واپی مسجد کے وضوخانہ کا سروے کروانے درخواست
اے ایس آئی اس وقت مسجد کامپلیکس کا ضلع کورٹ واراناسی کی ہدایت پر سائنسی سروے کررہا ہے جس پر حکم التواء جاری کرنے سے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے انکار کردیا۔
حیدرآباد: گیان واپی مسجد حقوق عبادات مقدمہ کے ایک ہندو فریق نے مسجد کے وضوخانہ علاقہ (ماسواء شیولنگ) کا ڈھانچہ کو کسی قسم کا نقصان پہنچائے بغیر ایک سروے کرنے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو ہدایت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے وارناسی ڈسٹرکٹ جج کورٹ میں ایک تازہ درخواست دائر کی۔
شرنگار گوری عبادت مقدمہ 2022 جو ہنوز واراناسی عدالت میں زیر تصفیہ ہیں‘ میں راکھی سنگھ کی درخواست میں بیان کیا گیا کہ عدالت کی جانب سے ایک اہم سوال کا تصفیہ کرنا یہ ہے کہ 15 /اگست 1947 ء کو گیان واپی مسجد احاطہ کی اصل مذہبی وضع کیا تھی جیسا کہ مسلمان اس پر اپنا حق جتارہے ہیں۔
اس لئے زیر بحث جائیداد کی مذہبی وضع کی جانچ کرنے محفوظ کردہ/مہربند علاقہ کا شیو لنگ کو چھوڑ کر اے ایس آئی سروے کروانے کی ضرورت ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ جاری اے ایس آئی سروے سے محفوظ حصہ کو نقصان نہیں پہنچے گا۔
چار ہندو خاتون بھگتوں کی جانب سے اسی عدالت میں مسجد میں عبادت کا حق طلب کرتے ہوئے اصل مقدمہ دائر کیا گیا۔ اسی درخواست گزار نے اسی عدالت میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے اے ایس آئی سروے کے دوران دستیاب فن پارے اور دیگر اشیاء کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی ہے۔
اے ایس آئی اس وقت مسجد کامپلیکس کا ضلع کورٹ واراناسی کی ہدایت پر سائنسی سروے کررہا ہے جس پر حکم التواء جاری کرنے سے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے انکار کردیا۔