حیدرآباد

ریزوننس اسکول حیدرآباد نے IOQM 2024 میں شاندار کامیابی حاصل کی

ریزوننس گروکل اسکول کے طلباء نے دنیا کے مشکل ترین ریاضی اولمپیاڈ میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک نیا سنگ میل عبور کیا۔

حیدرآباد: ریزوننس گروکل اسکول کے طلباء نے دنیا کے مشکل ترین ریاضی اولمپیاڈ میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک نیا سنگ میل عبور کیا۔ اس سال IOQM (انڈین اولمپیاڈ کوالیفائر ان میتھمیٹکس) میں اسکول کے 10 طلباء نے کامیابی حاصل کی اور آر ایم او (علاقائی ریاضی اولمپیاڈ) 2024 کے لیے کوالیفائی کیا، جو پورے ملک میں منعقد ہونے والا ایک انتہائی معتبر امتحان ہے۔

متعلقہ خبریں
ساؤتھ زون ای این ٹی سرجنز کانفرنس 2024: جدید تکنیکوں پر تبادلہ خیال
"ہائی لائف برائیڈز” فیشن شوکیس کی تاریخوں کا اعلان
ڈاکٹر مہدی کا محکمہ ثقافتی ورثہ و آثار قدیمہ تلنگانہ کا دورہ، مخطوطات کے تحفظ کے لیے ایران سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد، شراب کی فروخت میں سرفہرست
شریعت پر عمل سے اللہ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے: مفتی وجیہ اللہ سبحانی کا خطاب

ریاضی کے اس مشکل مقابلے میں ریزوننس اسکول کی یہ کامیابی بے مثال ہے، جہاں اتنے زیادہ طلباء نے ایک ہی اسکول سے کامیابی حاصل کی۔ اس شاندار کارکردگی کے اعتراف میں، ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں اسکول کے کامیاب طلباء کو ان کے والدین کی موجودگی میں توصیفی اسناد سے نوازا گیا۔ ریزوننس ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز، تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے منیجنگ ڈائریکٹر، پورن چندر راؤ نے اسناد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی ہمارے طلباء کی محنت اور اسکول کی جانب سے فراہم کی جانے والی اعلیٰ معیار کی تعلیم کا ثمر ہے۔

پورن چندر راؤ نے کہا، "ہمارے طلباء نے ریاضی اولمپیاڈ جیسے مشکل امتحان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، جو دنیا میں سب سے مشکل امتحانات میں شمار ہوتا ہے۔ یہ اسکول کے مضبوط تعلیمی نظام اور طلباء کو بہترین معیاری تعلیم فراہم کرنے کے ہمارے عزم کی واضح عکاسی کرتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے کئی سالوں کا مشاہدہ ہے کہ جو طلباء IOQM کوالیفائی کرتے ہیں اور اسی تسلسل کے ساتھ محنت جاری رکھتے ہیں، وہ نہ صرف آر ایم او بلکہ IIT یا NEET جیسے ٹاپ امتحانات کے لیے بھی با آسانی کوالیفائی کر لیتے ہیں۔

ریزوننس گروکل اسکول میں طلباء کو مشکل مضامین کی جامع تفہیم فراہم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کا مطالعاتی مواد فراہم کیا جاتا ہے۔ اساتذہ کی خصوصی توجہ کے ساتھ، طلباء میں مسائل کو حل کرنے کی غیر معمولی صلاحیتیں پیدا کی جاتی ہیں، جو انہیں نہ صرف اولمپیاڈ امتحانات بلکہ مستقبل کے اہم امتحانات میں بھی کامیابی کی راہ پر گامزن کرتی ہیں۔