ریاپیڈو بائیک: نامحرم کے ساتھ بائیک پر سوار ہونا ناجائز
جامعۃ المؤمنات مغلپورہ میں مفتیات کا مشاورتی اجلاس ڈاکٹرمفتیہ حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل وشیخ الحدیث جامعۃ المؤمنات کی سرپرستی، ڈاکٹرمفتیہ ناظمہ عزیز مؤمناتی صدرمفتیہ جامعۃ المؤمنات کی صدارت میں منعقد ہوا۔
حیدرآباد: جامعۃ المؤمنات مغلپورہ میں مفتیات کا مشاورتی اجلاس ڈاکٹرمفتیہ حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل وشیخ الحدیث جامعۃ المؤمنات کی سرپرستی، ڈاکٹرمفتیہ ناظمہ عزیز مؤمناتی صدرمفتیہ جامعۃ المؤمنات کی صدارت میں منعقد ہوا۔
اجلاس کا آغازمفتیہ حافطہ رمیصاء افشین کی قرأت، قاریہ عافیہ تنزیل کی نعت شریف سے ہوا،جس میں ”مسلم خواتین اجنبی غیر محرم کی گاڑیوں پر سوار ہونے کا شرعی موقف“ پر کتاب وسنت کی روشنی میں سیرحاصل بحث کی گئی، جس میں خاتون مفتیات کا احساس ہے کہ ریپیڈو بائیک پر غیر محرم کے ساتھ کسی بھی مرد کا اپنی بہن،بیوی، بیٹی کو سفر پر روانہ کردینا اپنی ذمہ داری یا اپنی ذاتی معاملے میں کسی دوسرے کو شریک کرنے کے مترادف ہے اور یہ بنیادی غلطی دینی ودنیاوی اعتبار سے انتہائی خطرناک ہے، اس جیسی سواری پر مسلم خواتین ولڑکیاں ہرگز سوار نہ ہو۔
یہ ناجائز اور فتنہ کا باعث ہے اور اس سے گریز کرنا بے حد ضروری ہے۔کیوں کہ عورت کا تنہاء اجنبی نامحرم ڈرائیور کے ساتھ جانا چند وجوہات کی بناء پر حرام ہے۔ دور حاضر کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہے کہ ہماری مسلم لڑکیاں جو کالجس،اسکولس اور ملازمت کر رہی ہیں وہ اکثر یہ بائیک کا استعمال کررہی ہیں اس غرض سے کہ فور ولریا آٹو پرسواری کریں تو زائد رقم خرچ ہوگی اور بائیک پر رقم کم خرچ ہوگی مگر اس سے کئی ایک برائیاں لاحق ہوتی ہیں جس میں نامحرم مرد کاجسم عورت کے ساتھ مس ہوتا ہے، اس سے آپس میں ناجائز تعلقات پیدا ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
لڑکیوں کالڑکوں کی ہیت میں بیٹھنا،بائیک پر بیٹھتے یااترتے وقت یا سامان کی حفاظت کیلئے ان سے مدد طلب کرنایہ ناجائز وحرام فعل ہے۔ مفتیات نے خاص طور پر سرپرست مرد حضرات سے پرزور اپیل کی ہے کہ اپنے ماتحت مسلم خواتین اورلڑکیوں کو سختی سے نامحرم کے ساتھ بائیک پرسوار ہونے سے منع کریں۔
اجلاس میں ڈاکٹر مفتیہ سیدہ عشرت بیگم،ڈاکٹر مفتیہ سیدہ عاتکہ طیبہ،ڈاکٹرمفتیہ نسرین افتخار، ڈاکٹرمفتیہ نکہت حسینی،ڈاکٹرمفتیہ عائشہ سمیہ، ڈاکٹرمفتیہ صدیقہ فاطمہ، ڈاکٹرمفتیہ حناء کوثر، ڈاکٹرمفتیہ محمدی زرین رومانہ،ڈاکٹرمفتیہ ثوبیہ سحر،مفتیہ امرین صدیقہ،مفتیہ صباء بیگم،مفتیہ افرح فاطمہ،مفتیہ سیدہ مصباح فاطمہ، مفتیہ آمنہ نکہت،مفتیہ رضیہ سلطانہ، مفتیہ اسریٰ بیگم،مفتیہ واجدہ خاتون، مفتیہ عائشہ، مفتیہ نیہاں قریشی، مفتیہ ثناء قریشی،مفتیہ جویریہ تسلیم، مفتیہ ام الورع، مفتیہ مسکان فردوس،مفتیہ عائشہ صدیقہ،مفتیہ عائشہ، مفتیہ اسماء، مفتیہ شمع فاطمہ شریک رہیں۔