دہلی

سیکورٹی کیلئےخطرہ والےسوشیل میڈیا اکاؤنٹس بندرہیں گے: انوراگ ٹھاکر

راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ اس طرح کے 104 یوٹیوب چینلز، 45 انفرادی یوٹیوب چینلز، چار فیس بک اکاؤنٹس، پانچ ٹوئٹر اکاؤنٹس اور چھ ویب سائٹس کے خلاف ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے اب تک کارروائی کی گئی ہے۔

نئی دہلی: حکومت نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ سوشل میڈیا چینلز اور اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی کارروائی جو گمراہ کن معلومات فراہم کر رہے ہیں اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔

اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ اس طرح کے 104 یوٹیوب چینلز، 45 انفرادی یوٹیوب چینلز، چار فیس بک اکاؤنٹس، پانچ ٹوئٹر اکاؤنٹس اور چھ ویب سائٹس کے خلاف ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے اب تک کارروائی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ خلاف ضابطہ اشتہارات پر بھی کارروائی کی جاتی ہے۔ مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ خبریں اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم آئی ٹی ایکٹ کے تحت آتے ہیں۔

 کسی بھی ویب سیریز وغیرہ کے بارے میں شکایات موصول ہونے پر ایکشن لیا جاتا ہے لیکن ویب سیریز کے ناظرین کی عمر مقرر کی جاتی ہے اور مواد کو عمر کے زمرے کو مدنظر رکھ کر بنانا ہوتا ہے تاکہ پروڈیوسر اور سامعین دونوں کو ایک پلیٹ فارم مل سکے۔