مشرق وسطیٰ

غزہ سے فلسطینیوں کا جبری انخلا مسترد کرتے ہیں: سعودی عرب

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے برطانوی ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار کو فون کیا اور کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پابندی کرے۔

ریاض: سعودی عرب نے غزہ سے فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کے اسرائیل کے مطالبے کو قطعاً مسترد اور نہتے شہریوں پر مسلسل حملوں کی مذمت کی ہے۔

متعلقہ خبریں
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ عام شہریوں کے خلاف فوجی کارروائی کو رکوانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے برطانوی ہم منصب اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار کو فون کیا اور کہا کہ اسرائیل عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پابندی کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی ناکہ بندی ختم اور امدادی اشیاء کی ترسیل کی اجازت دی جائے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شہریوں کے خلاف ہر طرح کے عسکری تشدد کو بند کرانے، انسانی المیہ وقوع پذیر ہونے سے روکنے اور غزہ کے باشندوں کو ادویہ اور امدادی سامان فراہم کرنے کے لیے فوری اقدام کرے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کا مطالبہ ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی فوری ختم کی جائے، زخمی شہریوں کو وہاں سے نکالا جائے۔ بین الاقوامی انسانی قانون، عالمی روایات اور ضوابط کی پابندی کی جائے اور 1967کی صورتحال کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست بنائی جائے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی افواج کو داخل کرنے سے پہلے وہاں کے شہریوں سے کہا ہے تھا وہ اگلے 24 گھنٹوں میں جنوبی علاقے میں منتقل ہوجائیں۔