سعودی عرب سانحہ، ایک ہی خاندان کے 18 افراد جاں بحق، سالوں سے تھے اکھٹا عمرہ کرنے کے خواہشمند
سعودی عرب میں پیش آئے بھیانک بس حادثے میں حیدرآباد کے ایک ہی خاندان کے 18 افراد شہید ہوگئے۔ ریلوے کے ریٹائرڈ افسر نصیرالدین (65) کے خاندان کے 18 افراد اس المیے میں جان کی بازی ہار گئے۔
حیدرآباد: سعودی عرب میں پیش آئے بھیانک بس حادثے میں حیدرآباد کے ایک ہی خاندان کے 18 افراد شہید ہوگئے۔ ریلوے کے ریٹائرڈ افسر نصیرالدین (65) کے خاندان کے 18 افراد اس المیے میں جان کی بازی ہار گئے۔ یہ تمام افراد طویل عرصے سے عمرہ کرنے کے خواہشمن تھے اور آکر اس مقدس سفر کے لئے 9 نومبر کو نلہ کنٹہ میں واقع اپنے آبائی گھر سے روانہ ہوئے تھے۔
نصیرالدین، ان کی اہلیہ، بیٹا اور بہو، تین بیٹیاں اور ان کے بچے—سب مل کر عمرہ کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب گئے تھے۔ خاندان کے مطابق وہ کئی سال سے اجتماعی طور پر عمرہ ادا کرنے کی خواہش رکھتے تھے۔
حادثے سے بچنے والا واحد بیٹا امریکہ میں مقیم ہے اور اس نے اس سفر میں شرکت نہیں کی۔ نصیرالدین اور ان کا بیٹا نلہ کنٹہ میں رہتے تھے، جبکہ تین بیٹیاں ملک پیٹ، مشیرآباد اور موسارم باغ میں رہائش پذیر تھیں۔
رشتہ داروں کے مطابق مرنے والوں میں آدھے درجن سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ ایک قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ:
“پورا خاندان عمرہ اکٹھے ادا کرنے کے لیے بہت پرجوش تھا۔ بچے خاص طور پر بے حد خوش تھے۔ حادثے سے ایک دن قبل انہوں نے بتایا تھا کہ وہ مکہ میں عمرہ مکمل کر چکے ہیں اور اب مدینہ جا رہے ہیں۔”
دل خراش حادثے کی اطلاع ملتے ہی رشتہ داروں نے گھبراہٹ کے عالم میں سعودی عرب میں موجود جاننے والوں اور سرکاری ہیلپ لائن سے رابطہ کرنا شروع کیا اور اب مزید معلومات کے منتظر ہیں۔
محلے والوں نے کہا کہ نصیرالدین کا خاندان نہایت شریف اور ملنسار تھا۔ اس دردناک سانحے نے پوری نلہ کنٹہ برادری کو صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔ مقامی مسجد کی کمیٹی کے ارکان نے بھی گھر پہنچ کر لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔
واضح ہو کہ اتوار کی رات مکہ سے مدینہ منورہ جارہی ایک بس جس میں 46 لوگ سوار تھے، مدینہ سے 25 کیلو میٹر قبل ان کی بس ایک ڈیژیل ٹینکر سے ٹکرا گئی اور اس حادثہ میں 45 افراد بر سر موقع اپنی جان گنوا بیٹھے، اور 1 مسافر محمد شعیب اس حادثہ میں زندہ بچ پایا اور وہ ابھی سعودی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے۔